مکئی کی کھیتی کو فروغ دینے کے لئے تریپورہ حکومت پُرعزم
مرکز میں مودی حکومت کے بر سرِ اقتدار آنے کے بعد کسانوں اور خواتین کو خود مختار بنانے کے لئے کئی منصوبوں کا نفاذ کیا گیا ہے،جس سے خواتین با اختیار بننے کی راہ پر گامزن ہیں۔ اسی سلسلہ کی ایک کڑی کے تحت تریپورہ میں خواتین کے ایک سیلف ہیلپ گروپ ’’ یورپی ویلیج آر گنائیزیشن’’ نے مکئی کی پیداوار کے سلسلے میں ایک تاریخ رقم کی ہے۔ خواتین کی سیلف ہیلپ گروپ نے ایک ہیکٹر میں مکئی کے پانچ اقسام کی کھیتی کی ہے، جس کےخاطر خواہ نتائج سامنے آئے ہیں۔ مغربی ضلع میں لیفونگا آرڈی بلاک کے تحت بشرام پارہ میں خواتین کی محنت اور خاطر خواہ نتائج لوگوں کے درمیان موضوع بحث ہیں، خواتین کی نمائندگی کرنے والی اس سیلف ہیلپ گروپ کو شعبہ زراعت اور کسانوں کے فلاح و بہبود کے تعاون سے تریپورہ رورل لائیولی ہڈسکی طرف سے مکمل تعاون حاصل تھا۔
زراعت او ر کسانوں کے فلاح و بہبودکے وزیر رتن لال ناتھ نے اتوار کو موہن پور بلاک کے تحت لیفونگا بلاک کےتحت آنے والے گاؤں بشرام پارہ میں مکئی کی کھیتی کے لئےدرکار کھیتوں کا دورہ کیا تھا۔ان کے ساتھ ٹی ٹی اے اے ڈی سی کے ای ایم رونیل دیببمرہ،ٹی آر ایل ایم کے ڈاریکٹر ڈاکٹر پرسادراؤ واڈرا پو،ایے این ڈی ایف ڈبلیو ای کے سی ای او سرانندو داس بی ڈی او للت چکما سمیت دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔
محکمہ زراعت کی بہبود کے وزیر رتن لال ناتھ نے کہا کہ تریپورہ پولٹری کے تحت ہر سال تقریباً چار ہزار میٹرک ٹن مکئی باہر سے در آمد کر رہا ہے،اگر تریپورہ میں مکئی کاشت اور پیداوار کی جاتی ہے تو جانوروں سے متعلق وزارت کی جانب ریاست کے اندر ایک سو زیادہ پولیٹری فیڈ خریدی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے پتہ چلا ہے کہ خواتین کی قیات کرنے والا ’سیلف ہیلپ گروپ’ گزشتہ دو سالوں مکئی کھیتی کر رہا ہے اور چاول کی پیداورا کے مقابلےمیں بہترنتائج دے رہا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ خرچ کم ہے جکبہ آمدنی زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کا اصل مقصدکسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین سیلف ہیلپ گروپ کا کارنامہ موجودہ وقت میں قابل فخر کارناموں میں سے ایک ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی جانب سے منتخب شدہ افراد مختلف سیا سی جماعتوں سے آتے ہیں اور ان کا نظریہ مختلف ہوسکتا ہےلیکن ہماری حکومت کا مقصد سب کی ترقی ہے۔مکئی کی کھیتی کو فروغ دینے کے سلسلے میں رتن لال ناتھ نے کہا کہ ہم سینکڑوں ہیکٹر میں مکئی کی کھیتی کے لے غور و فکر کر رہے ہیں،کیونکہ جب خوراک کی پیداوار بڑھے گی تبھی توزراعت کا دائرہ مزید وسعت پائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔