Bharat Express

Mahua Moitra News: مہوا موئترا کو ہائی کورٹ سے جھٹکا، سرکاری بنگلہ خالی کرنے کے نوٹس کیس میں نہیں ملی راحت

سماعت کے دوران مہوا موئترا کے وکیل برج گپتا نے عدالت سے کہا کہ وہ اہلکاروں کو ادائیگی کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن انھیں اس طرح سے احاطے سے باہر نہیں پھینکنا چاہیے۔

ٹی ایم سی لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا۔ (فائل فوٹو)

لوک سبھا سے برخواست کی گئیں ترنمول کانگریس لیڈر مہوا موئترا کو دہلی ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے جمعرات (18 جنوری 2024) کو سرکاری بنگلہ خالی کرنے کے معاملے میں موصول ہونے والے نوٹس کے خلاف دائر ان کی درخواست مسترد کر دی۔ موئترا نے اسٹیٹ ڈائریکٹوریٹ کے نوٹس کو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

لوک سبھا سے نکالے جانے کے بعد، اسٹیٹ ڈائریکٹوریٹ نے موئترا سے کہا تھا کہ وہ فوری طور پر انہیں الاٹ کردہ سرکاری بنگلہ خالی کر دیں۔ یہ بنگلہ مہوا موئترا کو اس وقت الاٹ کیا گیا تھا جب وہ ایم پی تھیں۔ 8 دسمبر 2023 کو لوک سبھا سے نکالے جانے کے بعد ان کے سرکاری بنگلے کی الاٹمنٹ منسوخ کر دی گئی۔

مہوا موئترا کے وکیل نے کہا کہ وہ بیمار ہیں۔

سماعت کے دوران مہوا موئترا کے وکیل برج گپتا نے عدالت سے کہا کہ وہ اہلکاروں کو ادائیگی کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن انھیں اس طرح سے احاطے سے باہر نہیں پھینکنا چاہیے۔ عدالت میں بحث کرتے ہوئے ان کے وکیل نے کہا کہ مہوا موئترا ایک پرائیویٹ اسپتال میں زیر علاج ہیں اور دہلی میں ان کے پاس کوئی دوسرا گھر نہیں ہے۔

عدالت نے پوچھا کہ گھر کب خالی کریں گے؟

جب ان سے پوچھا گیا کہ انہیں گھر خالی کرنے میں کتنا وقت لگے گا تو وکیل نے کہا کہ چار مہینے لگیں گے لیکن اگر عدالت کو لگتا ہے کہ اتنا وقت بہت زیادہ ہے تو دو یا ڈھائی ماہ ٹھیک رہے گا۔ ” اس پر عدالت نے کہا کہ چار ماہ کیوں؟ گھر خالی کرنے میں تین دن کیوں نہیں؟ اگر آپ تین دن، چار دن یا ایک ہفتہ کا وقت مانگتے تو ہم اس پر غور کرتے۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ مہوا موئترا کو یہ رہائش گاہ بطور رکن پارلیمنٹ الاٹ کی گئی تھی اور اب وہ رکن پارلیمنٹ نہیں رہیں۔ وکیل نے کہا، “وہ (مہوا موئترا) بیمار ہے، وہ بستر پر ہل بھی نہیں سکتی، ایسی حالت میں کیا آپ اسے گھر سے نکالنا چاہتے ہیں؟”

بھارت ایکسپریس۔

Also Read