Bharat Express

Atiq Ahmed Henchman: مافیا عتیق احمد کی بہن عائشہ اور اس کی دو بیٹیاں بھی وانٹڈ، اسد کی تلاش نیپال تک جاری

اسد کے ساتھ ساتھ پولیس دیگر شوٹرز غلام محمد، صابر، ارمان کو بھی تلاش کر رہی ہے

مافیا عتیق احمد کی بہن عائشہ اور اس کی دو بیٹیاں بھی وانٹڈ، اسد کی تلاش نیپال تک جاری

Atiq Ahmed s henchman:مافیا عتیق احمد کی بہن عائشہ نوری اور ان کی دو بیٹیوں کو بھی امیش پال کے قتل کیس میں مطلوب (وانٹڈ) قرار دے دیا گیا ہے۔ پولیس اب عتیق کی بہن اور اس کی دو بھانجیوں کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے۔ ان تمام پر شوٹر کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام ہے۔

 قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسی کے ساتھ ساتھ  عتیق احمد  کی بیوی شاہستہ پروین، بیٹا اسد اور امیش پال قتل میں ملوث شوٹرز کی تلاش کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہے ہیں۔ پریاگ راج پولیس اور یوپی ایس ٹی ایف کی کل 22 ٹیمیں اس آپریشن میں  لگی ہیں۔ اس کے علاوہ   تین  ٹیموں کو کال ڈیٹیل اور سرویلنس کے لیےلگایا گیا  ہیں۔

4 دیگر ٹیمیں پوچھ گچھ اور تفتیش کے دوران موصول ہونے والی اہم معلومات کے   کڑی کو جوڑنے میں مصروف ہیں۔ ذرائع کے مطابق اب ہر شوٹر کے لیے 3 ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔ ایس ٹی ایف نے میرٹھ، نوئیڈا، وارانسی سمیت تمام ٹیموں کو الگ الگ لگایا  گیا  ہے۔

اس کے علاوہ عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ کی تلاش میں پولیس کی 3 ٹیمیں اور عتیق کے بیٹے اسد کی تلاش میں 9 ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ امیش پال قتل کیس کے بعد فرار ہونے والے پانچ شوٹروں کو پناہ دینے والوں میں عمر اور علی کے پرانے مددگار بھی راڈار پر ہیں اور پولیس ان سے متعلق معلومات اکٹھی کرنے میں مصروف ہے۔

نیپال سے بھوٹان تک تلاش جاری ہے

ذرائع کے مطابق یہ ٹیم گجرات، راجستھان، یوپی میں میرٹھ، پریاگ راج، کوشامبی، لکھنؤ، آگرہ، نیپال اور بھوٹان سمیت مسلسل چھاپے مار رہی ہے۔ گزشتہ رات بھی مختلف شہروں میں 13 مقامات پر چھاپے مارے گئے۔

امیش پال قتل کیس سے پہلے  ہی مویشیوں کی اسمگلنگ ریکیٹ سے 40 سے زیادہ ایکٹیویٹڈ سمیں ملی تھیں۔ اطلاعات موصول ہوئیں کہ شوٹر اب فرضی نام اور پتے پر حاصل کی گئی سم استعمال کر رہے ہیں۔ خدشہ ہے کہ اسد نیپال میں بھی روپوش ہو سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسد کا پاسپورٹ نہیں بن سکا۔ اس خدشے کے پیش نظر نیپال کے ساتھ ساتھ بھوٹان میں بھی اسد کی تلاش جاری ہے۔

اسد کے ساتھ ساتھ پولیس دیگر شوٹرز غلام محمد، صابر، ارمان کو بھی تلاش کر رہی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے 4000 سے زائد موبائل نمبرز کو سرویلنس پر رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف ریاستوں سے 600 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی گئی ہے۔

-بھارت ایکسپریس