کوٹا میں ڈینگی سے اب تک 6 افراد کی موت
کوٹا میں ڈینگی کی وبا میں کمی کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ اسپتال میں مریضوں کے داخلے کا سلسلہ ہر گزرتے ایام کے ساتھ بڑھتا ہی جارہا ہے ۔ اسپتال کے وارڈز میں بیڈز کی کمی ہے تو وہاں اضافی بیڈ لگائے جا رہے ہیں۔ سرکاری ہو یا پرائیویٹ اسپتال ہر جگہ حالات قابو سے باہر ہو چکے ہیں۔ زیادہ تر بچے اور نوجوان اس کا شکار ہو رہے ہیں اور کوٹہ کے جے کے لون ہسپتال میں بھی صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے۔ کوٹا میں ڈینگو سے اب تک 6 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
800 ٹیمیں سروے کر رہی ہیں۔
چیف میڈیکل اور محکمہ صحت کی ٹیمیں روزانہ ڈینگی سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے لاروا تلف کر کے جمع پانی کو خالی کر رہی ہیں۔ کوٹا میں روزانہ 800 ٹیمیں کام کر رہی ہیں اور وہ 1000 کنٹینرز میں مچھروں کے لاروا تلاش کر رہی ہیں۔ اب تک ٹیم 15 ہزار گھروں تک پہنچ چکی ہے۔
بلڈ بینکوں کے باہر لگ رہی ہیں قطاریں
کوٹا کے 10 بلڈ بینکوں میں ایس ڈی پی اور آر ڈی پی دستیاب کرائے جا رہے ہیں اور آنے والے مریضوں کے لواحقین کو مکمل مدد فراہم کی جا رہی ہے، تاکہ پلیٹلیٹ کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو تو مریض ٹھیک ہو جائے۔ بلڈ بینک کے انچارج بھونیش گپتا نے بتایا کہ کوٹہ شہر میں روزانہ 40 سے 50 لوگوں کو ایس ڈی پی اور آر ڈی پی کی ضرورت ہوتی ہے، کیونکہ ایس ڈی پی کو لوگوں سے التجا کرکے عطیہ کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ بلڈ بینکوں میں 24 گھنٹے کام جاری ہے اور مریض کی ہر ممکن مدد کی جا رہی ہے۔ اسپتالوں کا یہ حال ہو گیا ہے کہ اب تو مریضوں کو بھی مچھردانیاں لگوائی جا رہی ہیں۔
جمعرات (7 ستمبر) کو وسط شہر میں ڈینگی کے 41 نئے مریض پائے گئے۔ یہ اس سیزن میں ایک دن کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ ایم بی ایس ہسپتال میں 5، نیو ہسپتال میں 1، جیکلون ہسپتال میں 4 اور دیگر ہسپتالوں میں 31 مریضوں کا پتہ چلا ہے۔ اس کے ساتھ اسکرب ٹائفس کے 2 مریض بھی پائے گئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔