مدھیہ پردیش میں دو نائب وزیر اعلیٰ سمیت 30 وزراء کو ابھی تک ان کے محکمے الاٹ نہیں کیے گئے ہیں۔ تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ اس کا اعلان جلد کر دیا جائے گا۔ ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ نائب وزیر اعلی جگدیش دیوڈا اور راجندر شکلا کو بڑے محکمے اور سینئر بی جے پی لیڈر اور اندور کے ایم ایل اے کیلاش وجے ورگیہ کو بھی ایک اہم وزارت دی جائے گی۔
بتایا جا رہا ہے کہ نائب وزیر اعلی جگدیش دیورا کو وزارت داخلہ اور خزانہ سونپا جا سکتا ہے۔ جگدیش دیورا آٹھ بار سے ایم ایل اے ہیں۔ اس دوران نائب وزیر اعلی راجندر شکلا کو محکمہ صحت کی ذمہ داری ملنے کا امکان ہے۔ کیلاش وجے ورگیہ کی بات کریں تو انہیں شہری ترقی کی وزارت کا چارج دیا جا سکتا ہے۔ سابق مرکزی وزیر پرہلاد پٹیل کو دیہی ترقی کی وزارت دیے جانے کا امکان ہے۔ پرہلاد پٹیل مدھیہ پردیش کے دموہ سے ایم پی رہ چکے ہیں۔ اس بار نرسنگ پور سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کانگریس کے لکھن سنگھ پٹیل کو ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی ہے۔
نریلا ایم ایل اے کو وزارت کھیل مل سکتی ہے۔
دوسری جانب وشواس سارنگ کو کھیل کا محکمہ مل سکتا ہے۔ سارنگ چار دفعہ سے رکن اسمبلی ہیں۔ اس بار وہ نریلا سیٹ سے منتخب ہوئے ہیں۔ وزراء کے قلمدانوں کے اعلان میں تاخیر کے درمیان کانگریس نے بی جے پی پر تنقید کی ہے۔ قائد حزب اختلاف امنگ سنگھار نے ‘ایکس ‘ پر لکھا، “ہر کوئی محکمہ داخلہ پر تڑپ رہا ہے۔” جبکہ وزیراعلیٰ چاہتے ہیں کہ ایک ڈپٹی سی ایم کو ہوم ڈپارٹمنٹ مل جائے کیونکہ شکر کا محکمہ ہر وزیر کی خواہش ہے۔ لیکن ڈاکٹر موہن یادو نہیں چاہتے کہ کوئی مضبوط لیڈر ہوم ڈپارٹمنٹ سنبھالے اور اسے بڑھاوا دے۔ اسے وزیر اعلیٰ کی بے بسی سمجھا جائے کہ انہیں بادشاہ تو بنا دیا گیا ہے لیکن جرنیلوں کی کمان ان کے ہاتھ میں نہیں۔ اسے بند انجن کہتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔