بارہ بنکی: گزشتہ روزمدرسہ جامعہ مدینۃ العلوم رسولی میں شعبۂ قرأت کا افتتاحی پروگرام مینیجرحافظ ایازاحمد مدینی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ 12 بچوں پرمشتمل شعبۂ قرأت کا افتتاح قاری محمد فرقان ہردوئی کے ذریعہ ہوا۔ نظامت کے فرائض پرنسپل جامعہ مولانا مقبول احمد قاسمی نے انجام دیئے۔ اپنے صدارتی خطاب میں حافظ ایازاحمد مدینی نے کہا کہ ہمارے مدرسے کے مدرسین بہت عرق ریزی اوربڑی محنت سے تعلیمی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ان کی محنتوں اورکوششوں کا ہی نتیجہ ہے کہ اب تک مدرسہ جامعہ مدینۃ العلوم میں حفظ کے 6 درجات قائم ہوچکے ہیں۔ درجات عالیہ میں 200 سے بھی زیادہ طلبہ ہیں۔ اگرہم کل تعداد کی بات کریں تو ہمارا مدرسہ طلبہ کی تعداد کے معاملے میں ضلع کا پہلا ادارہ بن چکا ہے۔ آج جامعہ میں شعبہ قرأت کے قیام کے ساتھ روایتِ حفص کا افتتاح بھی ہورہا ہے، جس سے بچے قرآن کو حدر، ترتیل اورتدویرکے ساتھ بہترین اندازمیں سیکھ کرپڑھ سکیں گے۔ میں سبھی اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے پروگرام میں آئے ہوئے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
مولانا محمدارشد قاسمی نے روایت حفظ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ قرآن تجوید کے ساتھ سیکھنا اورسکھانا اشد ضروری ہے۔ ہم مولانا عبدالغنی علیہ الرحمہ کے قائم کردہ ادارے کو بلندیوں تک پہونچانے میں کوئی کمی باقی نہ چھوڑیں گے۔ انہوں نے حاضرین جلسہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا آپ لوگ اپنے اپنے بچوں کو دینی تعلیم اورتجوید کے ساتھ قرآن سیکھنے کی غرض سے مدرسہ میں ضرور داخل کروائیں۔
سابق بلاک پرمکھ مولانا محمداسلم قاسمی نے کہا کہ اس مدرسہ کا تعلیمی معیاراور قیام و طعام کا نظام ضلع بارہ بنکی کے دیگر مدارس سے ہمیشہ بہتر اورممتاز رہا ہے۔ مرحوم مولانا معراج احمد نے جس نہج پر کام شروع کیا تھا ان کے ہونہار بیٹے اس کو پایۂ تکمیل تک پہونچانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ مولانا محمدجواد قاسمی نے قرآن اور تجوید کی عظمت و اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کو تجوید اور تدبر کے ساتھ پڑھنے میں الگ قسم کی لذت محسوس ہوتی ہے۔اس پروگرام میں جامعہ کے سبھی اساتذہ موجود رہے۔ مہمانوں میں الحاج سیٹھ عرفان انصاری، حاجی محمدعتیق، حاجی عبدالمقتدر،حاجی محمداسرار،حاجی محمدنفیس،حاجی مطلوب انصاری،ضیاء الحق پردھان،فاران قدوائی،محمدعلیم قدوائی،مشرف ڈی،ڈی،سی وسیم صدیقی، اسرار قریشی اور حجعفر قریشی کی شرکت قابل ذکر ہے۔
بھارت ایکسپریس۔