انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر اہم وزراء سے نیٹ یوجی امتحان کے تنازعات سے متعلق خدشات پر ان کے ردعمل کے لیے اظہار تشکر کیا۔ آئی ایم اے نے ایک پریس ریلیز میں این ای ای ٹی یو جی امتحانات میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو منتقل کرنے کے حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (NTA) کے ڈائریکٹر جنرل کو ہٹانے اور نئے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر شری پردیپ کمار کھروکا کی تقرری کی ستائش کی۔
آئی ایم اے نے مسابقتی امتحانات میں بدعنوانی اور بے ضابطگیوں سے نمٹنے کے لیے سخت قوانین متعارف کرانے کی بھی تعریف کی، جس میں 10 سال تک قید کی سزا اور منظم امتحانی جرائم میں ملوث مجرموں کے لیے کم از کم 1 کروڑ روپے کا جرمانہ شامل ہے۔
“موجودہ طلباء ہندوستان کا مستقبل ہیں، اور یہ انتہائی ضروری ہے کہ اہم مسابقتی امتحانات انتہائی مستعدی اور رازداری کے ساتھ منعقد کیے جائیں،” IMA نے کہا۔ ایسوسی ایشن کا خیال ہے کہ NEET PG طلباء کو درپیش مشکلات حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ضروری اصلاحات کا حصہ ہیں، اور وہ مستقبل کے امتحانات کی سالمیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط طریقہ کار کے نفاذ کی امید رکھتی ہے۔
آئی ایم اے نے حکومت پر زور دیا کہ وہ میڈیکل اور ڈینٹل کورسز میں داخلوں کے لیے مشاورت کے عمل کو تیز کرے تاکہ بروقت آغاز کو یقینی بنایا جا سکے۔ ایسوسی ایشن نے حکومت کی کوششوں کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور طلبہ کی اگلی نسل کے محفوظ مستقبل کی امید ظاہر کی۔
بھارت ایکسپریس۔