Bharat Express

Abdullah Ayyub freed 20 years jail: قریب 20 سال بعد عبداللہ ایوب جیل سے ہوئے رہا،سازش کے تحت جیل میں کیا گیا تھا بند

معاملہ 14 مارچ 2003 کا ہے جب عبداللہ ایوب کو پولیس نے گرفتار کیا تھا اور اب 20 سال بعد وہ جیل سے باہر نکل پایا ہے، کیوں کہ عدالت میں یہ ثابت ہوگیا کہ  پولیس جس چیز کو ہیروئن بتارہی تھی، وہ دراصل  عام دوکان میں 20 روپئے پر ملنے والا محض پاوڈر تھا۔

گرفتاری کی علامتی تصویر

عبداللہ ایوب کیلئے یہ اچانک ایک جھٹکا لگنے جیسا تھا ،جب پولیس نے اس کے قبضے سے ایک کروڑ روپئے کی مالیت والی 25 گرام منشیات یعنی ہیروئن برآمد ہونے کا دعویٰ  کیا تھا۔ معاملہ 14 مارچ 2003 کا ہے جب عبداللہ ایوب کو پولیس نے گرفتار کیا تھا اور اب 20 سال بعد وہ جیل سے باہر نکل پایا ہے، کیوں کہ عدالت میں یہ ثابت ہوگیا کہ  پولیس جس چیز کو ہیروئن بتارہی تھی، وہ دراصل  عام دوکان میں 20 روپئے پر ملنے والا محض پاوڈر تھا۔

عبداللہ ایوب پر ہیروئن رکھنے کا الزام کیوں لگایا گیا او ر وہ کیسے دہائیوں تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے  قید رہا، یہ 70 کی دہائی میں بنی بالی ووڈ کی ایک فلم ”پوٹ بوائلر ”کی کہانی سے ملتی جلتی ہے۔ عدالت کی کاروائی اور ملزم کا بیان اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ ایوب کو ان لوگوں نے جان بوجھ کر پھنسایا تھا جن کے ساتھ  اس نے شاید کچھ غلط کیا تھا جس کی وجہ سے وہ لوگ بدلا لینا چاہتے تھے ۔  عبداللہ ایوب کے وکیل پریم پرکاش شریواستو نے بتایا کہ پرانی بستی پولیس تھانہ کی پولیس  ٹیم نے ثبوت کے طور پر 25 گرام ہیروئن پیش کرکے عبداللہ ایوب کو جھوٹے الزام میں گرفتار کرلیا تھا۔ کیوں کے اس کے  محض ایک ہفتہ قبل ہی ایوب نے خورشید نامی  ایک پولیس کانسٹبل کو اپنا بقایہ کرایہ جمع کرنے میں ناکام رہنے پر گھر سے نکال دیا تھا اور کانسٹبل خورشید نے اسی غصے کا بدلا عبداللہ کو 20 سال تک جیل میں بند رکھوا کرلیا۔

کانسٹبل خورشید نے عبداللہ ایوب کے خلاف سی او سٹی انیل سنگھ، پرانی بستی تھانہ کے ایس او لال جی یادو اور ایس آئی نرمدیشور شکلا کے ساتھ مل کر سابق مکان مالک عبداللہ ایوب کو ڈرگس کیس میں گرفتار کرنے کی سازش رچی تھی۔ ان  پولیس اہلکاروں نے نہ صرف  عبداللہ ایوب کے پاس نقلی ہیروئن رکھوائی بلکہ اس کو پھنسانے کیلئے فارنسک ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ بھی کی ۔لیکن حقیقت زیادہ دیر تک پردے میں نہیں رہتی۔عدالت میں  پوری سازش کا سچ سامنے آگیا  اور عدالت نے عبداللہ ایوب کو پورے عزت احترام کے ساتھ 20 سال بعد جیل سے رہا کردیا۔

بھارت ایکسپریس۔