مہا کمبھ حادثہ میں بلیا کے چار لوگوں کی موت
بلیا: اتر پردیش کے پریاگراج میں بدھ کو مونی اماوسیہ کے موقع پر بھگدڑ میں بلیا کے چار لوگوں کی موت ہو گئی۔ تھانہ فیفنا کے علاقے نصیر آباد میں ایک ہی خاندان کے دو افراد (ماں بیٹی) ہلاک ہو گئے۔ مرنے والوں کی شناخت 35 سال کی رینا دیوی اور 12 سالہ روشن کے طور پر کی گئی ہے، جب کہ دیگر دو مرنے والوں کی شناخت نگرہ تھانہ علاقے کے رہائشیوں کے طور پر کی گئی ہے۔
فیفنا تھانہ علاقہ کے ناصر آباد کے رہنے والے دلیپ پٹیل نے بتایا کہ مہا کمبھ کے دوران بھگدڑ میں ان کی بھابھی اور بھتیجی کی موت ہوگئی۔ وہ مونی اماوسیہ پر پریاگراج میں امرت اسنان کرنے گئی تھیں۔ میری بھتیجی کی عمر 12 سال تھی اور میری بھابھی کی عمر 35 سال تھی۔ اسپتال میں لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایمبولینس لاش کو لے کر دو گھنٹے میں گھر پہنچے گا۔
نگرہ تھانہ علاقے میں دو لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ مہلوک کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ میری بھابھی 12-13 لوگوں کے ساتھ کمبھ میلے میں گئی ہوئی تھی اور وہ نہاتے ہوئے افراتفری میں ان کی جان چلی گئی۔ پوسٹ مارٹم مکمل ہو چکا ہے۔ لاش رات تک گھر پہنچے گی، جس کے بعد تدفین کی جائے گی۔
مہا کمبھ میں بھگدڑ پر، سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے بدھ کو کہا، ’’ہم ریاستی حکومت کی جانب سے حادثے میں جان گنوانے والے ہر مرنے والے کے خاندان کو 25-25 لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کرتے ہیں۔ ایک عدالتی کمیشن تحقیقات کرے گا۔ یہ معاملہ پورے معاملے کی چھان بین کے بعد، کمیشن مقررہ وقت کے اندر ریاستی حکومت کو اپنی رپورٹ پیش کرے گا اور چیف سکریٹری اور ڈی جی پی پریاگراج جائیں گے اور آگے ہونے والے اسنان سے متعلق تمام معاملات کا جائزہ لیں گے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ پریاگراج میں مہاکمبھ میلے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ 13 جنوری سے شروع ہونے والے اس مہا کمبھ میں ملک اور بیرون ملک سے عقیدت مند پہنچ رہے ہیں اور آستھہ کے سنگم میں ڈبکی لگا رہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اب تک 10 کروڑ سے زیادہ عقیدت مند اسنان کر چکے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔