بھوٹان کے ایک سابق ٹور گائیڈ، چیکی دورجی نے اپنے شوق اور مقصد کے سفر کو تلاش کیا جب اس نے دورنگری کے ڈنگمن گیوگ گاؤں میں پولٹری فارمنگ میں قدم رکھا ۔ چیکی دورجی نے 2021 میں کوروناکی وبا کے پیش نظر پولٹری فارمنگ کا کام شروع کرنے کا دلیرانہ فیصلہ کیا۔ اس نے اپنے خاندانی گاؤں میں اپنا برائلر فارم قائم کیا، جو ایک نیا کیریئر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ تاہم، اس کا راستہ چیلنجوں کے بغیر نہیں تھا۔ چیکی کو اپنے برائلر مرغیوں کے لیے ایک مستقل منڈی تلاش کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ چیکی نے نہ صرف ملازمت کے امکانات پیدا کرکے خطرہ مول لیا بلکہ بگ ٹکٹ پروجیکٹ کی مدد سے درآمدی متبادل میں بھی حصہ لیا۔
چیکی نے کہا کہ ملک میں کوروناکے پھیلنے کے بعد، میں نے سیاحت کی صنعت کو چھوڑ کر اپنے گاؤں واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ 2021 میں، میں نے یہ برائلر فارم 500 چوزوں کے ساتھ شروع کیا۔ بدقسمتی سے، مجھے اس وبائی مرض کے دوران ایک مستحکم مارکیٹ تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے کافی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا،فی الحال، میرے فارم میں 1,500 چوزے ہیں۔ میں بگ-ٹکٹ پروجیکٹ کے فنڈز کا بے صبری سے انتظار کر رہا ہوں۔ جولائی تک، جب مجھے فنڈ مل جائے گا، میں اپنے فارم کو بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہوں ۔ چیکی کے پاس مستقبل میں اپنے کاشتکاری کے لیے بڑے منصوبے ہیں۔ وہ دوسرے بجٹ کی ریلیز کا منتظر ہے، جو اسے اپنے فارم کو اگانے کے لیے درکار فنڈ فراہم کرے گا۔
چیکی اب اپنا وقت اور توانائی اپنے فارم پر 1,300 برائلر مرغیوں کی دیکھ بھال کے لیے صرف کرتا ہے، جسے اس نے 250,000 سے زیادہ میں خریدا تھا۔ بتادیں کہ ضلع کا لائیو سٹاک سیکٹر چوزوں اور خوراک کی فراہمی میں سہولت فراہم کر کے ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ چیکی کا بیانیہ استقامت کی طاقت اور مقامی کمیونٹیز میں کامیابی کے امکانات کو خراج تحسین پیش کرتا ہے چونکہ وہ اپنا برائلر فارم تیار کر رہا ہے۔