Bharat Express

UP ByPolls 2024: یوپی میں ضمنی الیکشن نہیں لڑے گی کانگریس! اس وجہ سے قیاس آرائیوں کا بازار گرم ! کیا سماجوادی پارٹی کے فیصلے سے ہے ناراضگی ؟

یوپی میں 10 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے تھے، تاہم ملکی پور کے علاوہ الیکشن کمیشن نے صرف باقی 9 سیٹوں کرہل، سیسماؤ، کنڈرکی، غازی آباد، پھول پور، ماجھوان، کٹہاری، خیر اور میراپور پر انتخابات کا اعلان کیا ہے۔

راہل گاندھی اور اکھلیش یادو

انڈین نیشنل کانگریس اتر پردیش کی 9 سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات سے دوری بنا سکتی ہے ۔ ذرائع کے مطابق کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے اتحاد میں تلخی آ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سماج وادی پارٹی کی جانب سے 9 میں سے صرف دو سیٹوں کی پیشکش سے ناراض کانگریس ضمنی انتخابات سے دوری رکھتے ہوئے کسی بھی سیٹ پر امیدوار نہ اتارنے اور سماج وادی پارٹی کو تمام 9 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کی اجازت دینے پر غور کر رہی ہے۔ سماج وادی پارٹی کی طرف سے امیدواروں کے یکطرفہ اعلان سے کانگریس بھی ناراض ہے۔ ہریانہ کے انتخابی نتائج کے اگلے ہی دن سماجوادی پارٹی نے 6 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد کانگریس کے یوپی انچارج اویناش پانڈے نے بھی کہا تھا کہ یہ یکطرفہ اعلان ہے اور اس پر ہم سے بات نہیں کی گئی۔

اگرچہ یوپی کانگریس کے کچھ لیڈران تمام سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرنے کے حق میں ہیں، لیکن زیادہ امکان یہ ہے کہ کانگریس ضمنی انتخابات میں ایک بھی امیدوار کھڑا نہیں کر پائے گی۔ پیر کو اس حوالے سے باضابطہ اعلان ہونے کا امکان ہے۔ دوسری طرف ان دعوؤں کے درمیان یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے نے کہا ہے کہ وہ یوپی ضمنی انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑے کریں گے۔ ہماری 5 سیٹوں کے لیے سماجوادی پارٹی سے بات چیت چل رہی ہے۔ حتمی فیصلہ قومی قیادت کرے گی۔

یہ دونوں سیٹیں کانگریس کو پیش کی گئی تھیں۔

یوپی میں 10 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے تھے، تاہم ملکی پور کے علاوہ الیکشن کمیشن نے صرف باقی 9 سیٹوں کرہل، سیسماؤ، کنڈرکی، غازی آباد، پھول پور، ماجھوان، کٹہاری، خیر اور میراپور پر انتخابات کا اعلان کیا ہے۔

یوپی ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ 13 نومبر کو ہونی ہے اور گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔ سماجوادی پارٹی نے اب تک ملکی پور سمیت کل 7 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ علی گڑھ کی کھیر اور غازی آباد صدر سیٹیں کانگریس کو پیش کی گئیں۔

اکھلیش یادو کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک راجندر چودھری نے حال ہی میں پی ٹی آئی کو ایک انٹرویو میں واضح کیا تھا کہ تمام 9 میں سے سماجوادی پارٹی  7 پر اور کانگریس 2 پر مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ ہندوستان اتحاد نہیں ٹوٹے گا اور انتخابات طاقت کے ساتھ لڑے جائیں گے۔

کانگریس بھی اس ضمنی انتخاب کے ذریعے 2027 کا لٹمس ٹیسٹ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کانگریس، جس نے لوک سبھا انتخابات میں 6 ایم پی جیتے تھے، نے ایس پی سے کہا تھا کہ وہ اسے خالی ہونے والی 10 میں سے پانچ سیٹیں دے، جو 2022 کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے جیتی تھیں۔

بھارت ایکسپریس۔