ڈبلیو ایف آئی کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ
دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے خواتین پہلوانوں کے جنسی استحصال کے معاملے میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف الزامات طے کیے ہیں۔ اس معاملے پر برج بھوشن شرن سنگھ کا پہلا ردعمل سامنے آیا ہے، برج بھوشن شرن سنگھ نے عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
بی جے پی کے ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا، “آج عدالت نے الزام طے کیا ہے۔ چارج شیٹ پہلے داخل کی گئی تھی، جس کی میں نے مخالفت کی تھی۔ جسے عدالت نے قبول نہیں کیا۔ میں عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں کیونکہ جب آپ الزام پر اپنا نقطہ نظر پیش کرتے ہیں تو آپ کو لگائے گئے الزامات کے ارد گرد رہنا پڑتا ہے۔ پولیس کی طرف سے عدلیہ کا فیصلہ خوش آئند ہے، اس معاملے کا سامنا کیا جائے گا۔
عدالت کا فیصلہ کیا ہے؟
دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے خاتون پہلوانوں کے جنسی استحصال کے معاملے میں برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف آج یعنی جمعہ (10 مئی) کو فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے برج بھوشن کے سکریٹری ونود تومر کے خلاف بھی الزامات طے کرنے کا حکم دیا ہے۔ 15 جون 2023 کو دہلی پولیس نے برج بھوشن سنگھ کے خلاف دفعہ 354، 354-A، 354-D اور دفعہ 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت پانچ خواتین پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔
عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا؟
اس بار بی جے پی نے برج بھوشن شرن سنگھ کو ٹکٹ نہیں دیا، جو لگاتار تین بار قیصر گنج سیٹ سے الیکشن جیتے تھے۔ ان کا ٹکٹ منسوخ کر کے ان کے بیٹے کرن بھوشن سنگھ کو دیا گیا ہے۔ جس کے بعد انہوں نے اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ تقدیر سے بڑی کوئی چیز نہیں، یہ پارٹی اور بھگوان کا فیصلہ ہے۔ اب برج بھوشن شرن سنگھ نے دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔