Bharat Express

BJP Expels KS Eshwarappa: بی جے پی نے باغی کے ایس ایشورپا کو پارٹی سے 6 سال کے لیے نکالا ، بتا ئی یہ وجہ

کرناٹک کے سابق نائب وزیر اعلی کے ایس ایشورپا کا کہنا ہے کہ ان کی لڑائی سابق وزیر اعلیٰ اور لنگایت لیڈر بی ایس یدیورپا کے خاندان سے ہے۔

بی جے پی نے باغی لیڈر اور سابق وزیر اعلی کے ایس ایشورپا کے خلاف کارروائی کی ہے، جو لوک سبھا انتخابات 2024 میں کرناٹک سے آزاد امیدوار کے طور پر مقابلہ کر رہے ہیں۔ انہیں 6 سال کے لیے پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ یہ معلومات کرناٹک بی جے پی کی طرف سے پیر (22 اپریل) کو جاری کردہ بیان میں دی گئی ہے۔ ایشورپا اپنے بیٹے کو ہاویری سے لوک سبھا کا ٹکٹ نہ دینے پر ناراض تھے۔

انہوں نے خود شیواموگا سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے اور اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ ایشورپا نے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن کمیشن سے گنے کے کسان کا انتخابی نشان حاصل کیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی لیڈر اور سابق سی ایم بی ایس یدی یورپا کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا۔

بی ایس یدیورپا کے بیٹے کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔

وہ یدی یورپا کے بیٹے بی وائی راگھویندر کے خلاف مقابلہ کر رہے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے خود ایشورپا کو اپنی نامزدگی واپس لینے کے لیے راضی کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن وہ نہیں مانے۔ ایشورپا نے کہا کہ بی ایس یدیورپا نے ان کے بیٹے کو ٹکٹ نہیں ملنے دیا، اس لیے وہ خود یدی یورپا کے بیٹے کے خلاف انتخابی میدان میں اترے ہیں۔ اب پارٹی نے انہیں پریشانی پیدا کرنے پر 6 سال کے لیے معطل کر دیا ہے۔

بی جے پی کی طرف سے جاری کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ ایشورپا نے پارٹی کے پروٹوکول کے خلاف جانے اور آزاد حیثیت سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔  اس کے بعد پارٹی نے یہ قدم اٹھایا ہے اور انہیں 6 سال کے لیے پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔

اس وجہ سے ایشورپا بی جے پی سے ناراض ہیں۔

کرناٹک کے سابق نائب وزیر اعلی کے ایس ایشورپا کا کہنا ہے کہ ان کی لڑائی سابق وزیر اعلیٰ اور لنگایت لیڈر بی ایس یدیورپا کے خاندان سے ہے۔ ایشورپا نے ہاویری سیٹ سے اپنے بیٹے کے ای کانتیش کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا تھا لیکن انہیں ٹکٹ نہیں ملا۔ اس کے لیے انہوں نے یدی یورپا کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

انہوں نے کہا کہ یدی یورپا اپنے بیٹے کو انتخابی میدان میں اتار رہے ہیں، لیکن میرے بیٹے کو ٹکٹ نہیں دیا۔ ایشورپا بھی اپنی انتخابی مہم کے دوران پی ایم کی تصویر کا استعمال کر رہے تھے، بی جے پی نے اس کی شکایت الیکشن کمیشن سے بھی کی تھی۔ بعد میں الیکشن کمیشن نے ان سے پی ایم مودی کی تصویر استعمال نہ کرنے کو کہا تھا۔

 بھارت ایکسپریس۔