جیتن رام مانجھی کے خلاف عدالت میں شکایت درج
بہار کے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی کے خلاف جمعرات (27 جولائی) کو عدالت میں ایک شکایت درج کی گئی ہے۔ کشن گنج کے ڈی ایم شریکانت شاستری سے بھی شکایت کی گئی ہے۔ شیرشاہ واڑی برادری کے لوگوں نے ڈی ایم کو ایک میمورنڈم سونپا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ سارا معاملہ شیرشاہ برادری کے خلاف قابل اعتراض بیانات دینے کا ہے۔ عدالت نے جمعرات کو مقدمہ نمبر 536/2023 درج کیا ہے۔
یہ شکایت جیتن رام مانجھی کے خلاف کشن گنج سول کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔ ایسوسی ایشن کے رہنما عبدالرحمن نے کہا کہ جیتن رام مانجھی نے ہمارے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا کام کیا ہے۔ ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ انہوں نے مقامی رکن پارلیمنٹ اور رکن اسمبلی کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ ایڈوکیٹ محمد نورالہدیٰ نے کہا کہ شیرشاہ وادی آل ایسوسی ایشن کے سیکرٹری کی جانب سے شکایت درج کروائی گئی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام م اور 500 (ہتک عزت) کے تحت شکایت درج کرائی گئی ہے۔
مانجھی نے کیا بیان دیا؟
‘ہم’ کے سربراہ اور بہار کے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی اپنے بیانات کو لے کر ہمیشہ بحث میں رہتے ہیں۔ 22 جولائی کو دو روزہ دورے پر کشن گنج پہنچے جیتن رام مانجھی نے شیرشاہ واڑی برادری کو غیر ملکی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے سرحدی علاقوں میں موجود قبائلیوں کی زمین پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ شیرشاہ وڑی برادری کے لوگ باہر سے یہاں آئے ہیں۔
جیتن رام مانجھی نے یہ بھی کہا تھا کہ جس زمین پر درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کا حق ہے، اس پر شیرشاہ برادری نے قبضہ کر رکھا ہے۔ شیرشاہ واڑی برادری کے لوگوں نے زمین پرغیر قانونی طریقہ سے مکان بنا رکھے ہیں۔ افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پندرہ دن کے اندر بتائیں کہ کتنی اراضی کا تصفیہ ہوا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔