Bharat Express

Bihar board intermediate exam: امتحان میں مودی اور نتیش کمار کا نام لکھ کر مانگا نمبر،جواب میں بھجن اور جئے شری کے ساتھ اپنی درد بھری کہانی بھی لکھی

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے انٹر بکلیٹس کے بارے میں پوچھے جانے پر ممتحن انو کماری نے کہا کہ ہمیں جانچ کے دوران ایسی کاپیاں بھی ملی ہیں، لیکن کچھ اچھی اور بہترین کاپیاں بھی ملی ہیں۔ کچھ کاپیاں ایسی بھی ملی ہیں جن میں بچوں نے استاد سے جذباتی ہو کر لکھا ہے کہ ’’سر براہ کرم میری مدد کریں۔

بہار بورڈ کے امتحانات کی کاپیوں کی جانچ جاری ہے۔ اس دوران کئی جوابی پرچے ملے ہیں جن میں طلبہ نے صحیح جوابات کے بجائے غلط جوابات لکھے ہیں۔ جوابی کاپیوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ کسی نے جوابی پرچہ میں پیار بھرے الفاظ لکھے ہیں تو کسی نے رام بھجن لکھ کر اچھے نمبر مانگے ہیں۔ بہار کے جموئی ضلع میں کاپی چیکنگ کا کام مکمل ہونے والا ہے، ایسے میں اس سنٹر میں چیک کی گئی جوابی پرچوں کی تصویریں دیکھ کر ہر کوئی حیران ہے۔

 دراصل، ایک طالبہ نے سوالات کے جوابات کے بجائے گانے اور کہانیاں لکھی ہیں۔ امتحان میں ایک سوال پوچھا گیا کہ انسانی جغرافیہ کتنے قسم کا ہوتا ہے تو اس کے جواب میں طالبہ نے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے نام لکھ دئے۔ اس کے علاوہ کاپی میں سوالوں کے جواب میں طالبہ نے رام بھجن کی سطریں ‘اودھ میں ایک دن ایسا آیا…’ لکھی ہیں۔ آخر میں جئے شری رام اور جئے  سیتا ماتا بھی لکھا ہے۔

 اس کے علاوہ بورڈ کےایک جوابی شیٹ میں طالبہ نے اپنے والد کی موت کا حوالہ دیتے ہوئے نمبر مانگنے کی کوشش کی ہے اور جواب کے بجائے پیار بھرے الفاظ بھی لکھے ہیں۔ طالبہ نے کاپی میں لکھا کہ میں جیوتی ہوں… سر ،براہ کرم میری بات سمجھنے کی کوشش کریں۔ میرے لیے یہ کہنا بہت ضروری ہے۔ میں جانتی ہوں کہ آپ سب میری باتوں پر یقین نہیں کریں گے، سر، میرے والد کو فوت ہوئے دس دن ہو گئے ہیں اور میں نے کوئی پڑھائی مکمل نہیں کی اور اس کے علاوہ میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔ پھر بھی میں امتحان دینے آئی  ہوں، سر پلیز مجھے نمبر دے دیجئے، سر میری طبیعت بہت خراب ہے۔ امید ہے آپ سمجھ گئے ہوں گے ۔ پیپر میں لکھے گئے پیاربھرے الفاظ میں بہار بورڈ کے طالبہ نے اومک اور غیر اومک عنصر کے جواب میں لکھا ہے کہ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ محبت جلدی نہیں ہوتی لیکن جب ہوتی ہے تو بہت طاقتور ہوتی ہے، اس لیے ایسا ہوتا ہے۔جس کو اومک کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ طالبہ نے یہ بھی یقین دلایا ہے کہ وہ پوری لگن سے پڑھے گی۔ طالبہ نے لکھا ہے کہ جو بھی میری کاپی چیک کرے وہ مجھے بہت اچھے نمبر دے، تاکہ میں مزید حوصلہ مند لڑکی بنوں۔ آپ نہیں جانتے کہ میں سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے ٹھیک سے پڑھائی نہیں کر سکی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے انٹر بکلیٹس کے بارے میں پوچھے جانے پر ممتحن انو کماری نے کہا کہ ہمیں جانچ کے دوران ایسی کاپیاں بھی ملی ہیں، لیکن کچھ اچھی اور بہترین کاپیاں بھی ملی ہیں۔ کچھ کاپیاں ایسی بھی ملی ہیں جن میں بچوں نے استاد سے جذباتی ہو کر لکھا ہے کہ ’’سر براہ کرم میری مدد کریں، پاس ہو جاوں ،کسی طرح ہماری مدد کرنے کی کوشش کریں۔ لیکن امتحان لینے والوں پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ایویلیویشن میں ایکسٹرنل بورڈ کے مقرر کردہ اصولوں پر عمل کرتے ہوئے کاپیوں کی جانچ کی جاتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔