غازی آباد سڑک حادثہ۔ فوٹو۔ اے این آئی
غازی آباد میں دہلی-میرٹھ ایکسپریس وے پر 11 جولائی کو ایک شدید حادثے میں چھ لوگوں کی دردناک موت ہو گئی تھی۔ اسکول بس اور ایک کار کے درمیان زوردار تصادم ہوا تھا۔ بس غلط سائیڈ سے آرہی تھی۔ حادثے کی جانچ کر رہی پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس سے قبل بھی 15 بار بس کا چالان کیا جا چکا ہے۔ جس میں تین چلان غلط سمت میں چلنے کی وجہ سے کیے گئے تھے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بس مالک اور ڈرائیور کو گرفتار کر لیا تھا۔
بس مالک اور ڈرائیور گرفتار
پولیس نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ بس کے مالک سندیپ چودھری کو گوتم بدھ نگر کی ایک ہاؤسنگ سوسائٹی سے گرفتار کیا گیا، اس کے علاوہ بس ڈرائیور پریم پال کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ بس نے آٹھ لوگوں کو لے کر جا رہی ایک ایس یو وی کار کو ٹکر مار دی تھی جس میں موقع پر ہی چار افراد کی ہلاکت ہو گئی تھی۔ اس کے علاوہ دو دیگر افراد کی علاج کے دوران موت ہو گئی تھی۔ حادثے میں ایک آٹھ سالہ بچی بھی زخمی ہوئی تھی۔
غلط سمت سے آرہی بس نے ماری تھی ٹکر
حادثہ غازی آباد کے کراسنگ ریپبلک علاقے میں بہرام پور کے قریب پیش آیا تھا۔ جہاں مخالف سمت سے بس آ رہی تھی۔ تبھی سامنے سے آرہی ایس یو وی کو بس نے ٹکر مار دی تھی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈرائیور کو حراست میں لے لیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ بس نوئیڈا کے بال بھارتی اسکول سے منسلک تھی اور حادثے کے وقت اس میں کوئی طالب علم نہیں تھا۔
حادثے میں 6 افراد کی ہوئی تھی ہلاک
دہلی میرٹھ ایکسپریس وے پر اسکول بس اور کار کے درمیان تصادم میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسکول بس خالی تھی، اس میں کوئی طالب علم نہیں تھا۔ وہیں کار میں سوار فیملی میرٹھ سے دہلی کی طرف آرہی تھی۔ بتایا گیا کہ یہ لوگ کھاٹو شیام کے درشن کرنے جارہے تھے۔ بس اور کار کے درمیان تصادم اتنا شدید تھا کہ کار پوری طرح سامنے سے چپک سی گئی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ حادثے کے بعد لوگوں کی لاشیں کار میں بری طرح پھنس گئی تھیں جنہیں کار کے گیٹ کو کٹر سے کاٹ کر باہر نکالا گیا۔
بھارت ایکسپریس۔