وزیر اعظم مودی
مرکزی حکومت نے بدھ (9 اکتوبر 2024) کو کئی اسکیموں کو گرین سگنل دے دیا ہے۔ کابینہ نے جولائی 2024 سے دسمبر 2028 تک پردھان منتری غریب کلیان یوجنا اور دیگر فلاحی اسکیموں کے تحت مفت چاول کی فراہمی جاری رکھنے کی منظوری دی ہے ۔ مرکزی وزیر اشونی وشنو نے اعلان کیا کہ اس کا پورا خرچ 17,082 کروڑ روپے ہوگا، جسے مرکزی حکومت برداشت کرے گی۔ مرکزی وزیر اشونی وشنو نے کہا کہ حکومت کے اس اقدام کا مقصد ترقی کو فروغ دینا اور غذائی تحفظ میں اضافہ کرنا ہے۔
غریبوں کو مفت چاول ملے گا۔
اپریل 2022 میں، اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (س سی ای اے) نے مارچ 2024 تک ملک بھر میں چاول کی تقسیم سے متعلق فیصلہ کیا تھا۔ اب تک اسے تین مرحلوں میں کامیابی کے ساتھ نافذ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کو مفت چاول کی فراہمی سے خون کی کمی اور مائیکرو نیوٹرینٹس کی کمی میں کمی آئے گی۔
مودی کابینہ نے بھی ان اسکیموں کو منظوری دی۔
کابینہ نے راجستھان اور پنجاب کے سرحدی علاقوں میں سڑکوں جی تعمیرکو بھی منظوری دی ہے۔ مرکزی وزیر کے مطابق ان علاقوں میں 2,280 کلومیٹر سڑکیں تعمیر کی جائیں گی، جس کے لیے 4,406 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ مرکزی کابینہ نے گجرات کے لوتھل میں نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس (این ایچ ایم سی) کی ترقی کو منظوری دی ہے۔ یہ منصوبہ دو مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اس کا مقصد امیر اور متنوع سمندری ورثے کی نمائش کرنا اور دنیا کا سب سے بڑا سمندری ورثہ کمپلیکس بنانا ہے۔
2019 اور 2021 کے درمیان کیے گئے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (این ایف ایچ ایس-5) کے مطابق، خون کی کمی ہندوستان میں ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے، جو بچوں، عورتوں اور مردوں کو متاثر کرتی ہے۔ مرکزی حکومت نے یہ اسکیم ایسے وقت میں لائی ہے جب ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو بڑی جیت ملی ہے۔
مہاراشٹر میں بھی اس سال نومبر میں اسمبلی انتخابات ہونے کا امکان ہے۔ بدھ کو ہی پی ایم مودی نے ڈیجیٹل میڈیم کے ذریعے مہاراشٹر میں 7,600 کروڑ روپے سے زیادہ کے کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 10 میڈیکل کالجوں کا افتتاح بھی کیا۔
-بھارت ایکسپریس