Bharat Express

Atiq Ahmad-Ashraf Ahmad Murder:یوپی کی پریاگ راج پولیس نے سپریم کورٹ میں عرضی گزار شاہین احمد کے اہل خانہ کو حراست میں لے لیا

حراست کے دوران حکام نے مبینہ طور پر شاہین احمد کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ وہ نابالغ بچوں احزم اور ابان کا ریمانڈ لینا چاہتے ہیں اور وہ سپریم کورٹ میں اپنی اپیل واپس لے لیں۔

عتیق اور اشرف قتل معاملہ

ریاست اتر پردیش کے سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کی رشتہ دار  شاہین احمد  کے اہل خانہ کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔ ان کی گرفتاری ہر ان کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کی کی جانب سے اور مقامی تنظیم کی جانب سے اس گرفتاری پر سوال اٹھا ئے جارہے ہیں۔ اس موقع پرایک پریس ریلیز جاری کی گئی ہے اس پریس ریلیز میں کہا گیا ہے  ہم عتیق کے نابالغ بچوں کی تحویل سے متعلق سپریم کورٹ میں زیر التوا کیس میں مرحوم عتیق احمد کی بہن اور درخواست گزار شاہین احمد کے اہل خانہ کی حالیہ حراست پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔

 جولائی 2023 کو دوپہر 2:50 بجے، ڈاکٹر محمد احمد صدیقی، 71 سالہ دل کے مریض شاہین احمد کے خاوند جو بھرتھا مریاڈیہ، بامرولی، پریاگ راج میں رہنے والے ہیں، کو ان کے گھر سے اٹھا لیا گیا ہے۔ وہ اس وقت انتہائی بیمار اور نازک حالت میں ہے، جس کی وجہ سے حراست کے دوران ان کی صحت کے بارے میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر محمد احمد کی بیٹی، زیبا احمد، عمر 36 سال اور احمد طارق کی بیوی کو بھی ایس ایچ او پورامفتی نے مہدوری، پریاگ راج میں اس کے سسرال سے اٹھایا تھا۔ پریشان کن بات یہ ہے کہ زیبا کو ایک اور تھانے کی پولیس نے بغیر کسی خاتون پولیس اہلکار کے زبردستی گرفتار کر لیا۔

حراست کے دوران حکام نے مبینہ طور پر شاہین احمد کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ وہ نابالغ بچوں احزم اور ابان کا ریمانڈ لینا چاہتے ہیں اور وہ سپریم کورٹ میں اپنی اپیل واپس لے لیں۔

ہم انصاف، شفافیت اور انفرادی حقوق کے تحفظ کے اصولوں کو برقرار رکھنے پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔ سپریم کورٹ میں جاری کیس میں درخواست گزار اور اس کے اہل خانہ کے ساتھ پولیس کو ڈرانے دھمکانے اور زبردستی کی کوئی کارروائی نہیں کرنی چاہیے۔ ہم حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ زیر حراست ڈاکٹر احمد صدیقی اور زیبا احمد کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔ اس کے علاوہ، ہم ان کی گرفتاری اور حراست کے ارد گرد کے حالات کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات پر زور دیتے ہیں۔ شہری آزادیوں کے تحفظ کے لیے وقف ایک معاشرے کے طور پر، ہم عدالتی عمل کی سالمیت کو برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ تمام افراد بغیر کسی خوف اور جبر کے انصاف حاصل کر سکیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read