تیز پور یونیورسٹی کانفرنس کی کرے گی میزبانی
گوہاٹی: آسام کی تیز پور یونیورسٹی 4 سے 6 جون تک منعقد ہونے والے ’دھرا: بھارتیہ پرمپارک کرشی میلہ‘ پر ایک قومی کانفرنس کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ یہ تقریب، جو آزادی کا امرت مہوتسو کی تقریبات کا ایک حصہ ہے، کا مقصد علم پر مبنی افزودہ روایات کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔
یونیورسٹی کی جانب سے ایک آفیشل اپ ڈیٹ کے مطابق، اس تقریب کا مقصد شہریوں کو قدیم بھارتیہ پرمپارک کرشی کی فکری دولت سے متعارف کرانا ہے۔ کانفرنس کو انڈین نالج سسٹم (آئی کے ایس) کی حمایت حاصل ہے، جو کہ وزارت تعلیم اور وزارت ثقافت، حکومت ہند کے تحت ایک اختراعی سیل (انوویٹیو سیل) ہے۔ آسام زرعی یونیورسٹی، جورہاٹ اور کاٹن یونیورسٹی، گوہاٹی اس پروگرام میں حصہ لے رہے ہیں۔
تین روزہ اجلاس میں مختلف قسم کی سرگرمیاں شامل ہوں گی، جیسے کہ پینل ڈسکشنز، انٹرایکٹو ورکشاپس، نمائشیں، فیلڈ مظاہرے، طلبہ کے مقابلے وغیرہ۔ آئی کے ایس ڈویژن، وزارت تعلیم، وزارت ثقافت، نئی دہلی کے معززین اس تقریب کے دوران شرکت کریں گے اور غور و خوض کریں گے۔
آسام کی حکومت کے وزیر زراعت نے بھی اس تقریب میں شرکت کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔ اس تقریب میں معروف زرعی ماہرین، سائنس دان اور پالیسی ساز بھی شرکت کریں گے جس میں مختلف موضوعات پر غور و خوض کیا جائے گا جیسے کہ پائیدار وسائل کے انتظام کے لیے ہندوستانی علم، زراعت پر مبنی کاروبار اور مویشیوں کی تخلیق، خوراک کی حفاظت وغیرہ۔
میٹ کے چیف کوآرڈینیٹر پروفیسر دیبیندرا بروہ نے کہا کہ ملاقات کے دوران بھارتیہ پرمپارک کرشی کے آس پاس کے موضوعاتی علاقوں میں علمی غور و خوض کیا جائے گا جس کا مقصد کرشی 2047 کے لیے روڈ میپ تیار کرنا ہے۔ ایک ہی وقت میں فیلڈ پر مبنی ورکشاپس اور ہینڈ آن ٹریننگ سیشنز بھی مشہور فیلڈ پریکٹیشنرز کے ذریعہ منعقد کیے جائیں گے جن کے ساتھ ہندوستانی روایتی زراعت پر عمل کرنے کے ثابت شدہ ریکارڈ موجود ہیں۔
بتا دیں کہ آسام اور پڑوسی اروناچل پردیش اور مغربی بنگال کے کسانوں کے علاوہ مہاراشٹر، تلنگانہ، آندھرا پردیش، اتر پردیش، اوڈیشہ، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش کے کسان اس میگا ایونٹ کا حصہ ہوں گے۔
بھارت ایکسپریس۔