ریاستی نکسلی اروند بھوئیاں گیا سے گرفتار
پٹنہ: پڑوسی ریاست جھارکھنڈ کا رہنے والا اور 100 سے زیادہ معاملوں میں مطلوب 10 لاکھ روپے کا انعامی بین ریاستی ماؤنواز کو بہار کے گیا ضلع سے گرفتار کیا گیا ہے۔ پٹنہ میں واقع بہار پولیس ہیڈ کوارٹر کی جانب سے منگل کے روز جاری کردہ ایک بیان کے مطابق خود ساختہ زونل کمانڈر اروند بھوئیاں عرف مکھیا جی کو گیا کے سہیل تھانہ علاقے سے پیر اور منگل کی درمیانی رات کو گرفتار کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق خفیہ اطلاع کی بنیاد پر چھاپے کے دوران پکڑا گیا جھارکھنڈ کے چھتر کا رہنے والا بھوئیاں اپنے سسرال کے لوگوں سے ملنے آیا تھا۔ پولیس نے بھوئیاں سے ایک دیسی ساختہ پستول، 35 کارتوس، دو میگزین اور چھ موبائل فون برآمد کیا ہے۔ بتا دیں کہ بہار حکومت نے بہار اور جھارکھنڈ میں سو سے زیادہ سنگین مقدمات میں نامزد بھوئیاں کی گرفتاری کے لیے 50 ہزار روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔
بہار میں بھوئیاں جن بڑے معاملات میں مطلوب تھا ان میں 2016 میں کوبرا بٹالین کی ٹیم پر حملہ بھی شامل ہے جس میں 10 جوان شہید ہوگئے تھے۔ بھوئیاں 2015 کے آئی ای ڈی دھماکے میں بھی مطلوب تھا جس نے پولیس کی گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا تھا جس میں سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے دو اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
وہیں پوچھ تاچھ کے دوران بھوئیاں کی فراہم کردہ جانکاری کی بنیاد پر اس کے ایک ساتھی یوگیندر بھارتی کو گیا کے ایک پہاڑی علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے پاس سے ایک بغیر لائسنس والی رائفل بھی برآمد ہوئی ہے۔
بتا دیں کہ اروند بھوئیاں جھارکھنڈ کے پلامو چترا اور بہار کے گیا علاقے میں نکسلائیٹ تنظیم سی پی آئی ماوسٹ کا سرگرم رکن تھا۔ 3 اپریل کو پلامو چترا سرحد پر سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں ماؤنواز کے پانچ اعلیٰ کمانڈر مارے گئے تھے۔ اروند پلامو چترا اور گیا سرحد کی کمان سنبھال رہا تھا۔ جون 2022 میں جب ماؤنوازوں کے محفوظ ٹھکانے چھکربندھا میں ایک بڑی تلاشی مہم شروع ہوئی تو اروند ایک الگ دستہ کے ساتھ بھاگنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی وہ بہار کے گیا، پلامو، مناتو اور سلایا کے جنگلوں کو لگاتار اپنا ٹھکانہ بنائے ہوئے تھا۔
بھارت ایکسپریس۔