Bharat Express

یوپی میں ایک اور قتل ،لاش کے کیے گئے کئی ٹکڑے ملزم گرفتار

یوپی میں ایک اور قتل ،لاش کے کیے گئے کئی ٹکڑے، ملزم گرفتار

بھارت ایکسپریس /شردھا والکر کے قتل کا معاملہ ابھی ٹھنڈا بھی نہیں ہوا تھا کہ اتر پردیش کے اعظم گڑھ میں بھی قتل کا ایسا ہی معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں پولیس نے تقریباً چھ روز قبل ایک لڑکی کی لاش برآمد کی جس کے کئی ٹکڑے کیے گئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کنویں سے برآمد ہوئی جس کا سر کٹا ہوا تھا۔ یہ واقعہ اعظم گڑھ کے اہرولا تھانہ علاقہ کا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ کنویں سے برآمد ہونے والی لاش آرادھنا نامی خاتون کی ہے۔ پولیس نے اب اس گھناؤنے قتل کے الزام میں مرکزی ملزم پرنس یادو کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس انسپکٹر انوراگ آریہ نے بتایا کہ  پرنس آرادھنا کے کسی دوسرے شخص سے شادی کرنے پر ناراض تھا، اس لیے اس نے اسے قتل کرنے کا ارادہ کیا۔ افسر نے بتایا کہ اس کے والدین، بہن، ماموںاور ان کی بیوی بھی اس سازش میں شامل تھے۔ پورے واقعے کے دوران پرنس کے ماموں کا بیٹا سرویش ان کے ساتھ رہا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ملزم پرنس  یادو کو 19 نومبر کی رات گرفتار کیا تھا۔

پرنس کے پورے خاندان نے قتل میں کیا تعاون ۔

اتوار کو جب پولیس قتل کی بازیابی کے لیے اس کے ساتھ پہنچی تو اس نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کردی اور جوابی فائرنگ سے پرنس زخمی ہوگیا۔ پولیس انسپکٹر آریہ نے بتایا کہ پولیس نے قتل میں استعمال ہونے والی ڈنڈی، لکڑی کی بوتل، پستول، کارتوس اور دیگر اشیاء برآمد کر لی ہیں۔ واقعہ میں ملوث پرنس یادو کے ماموں کے بیٹے سرویش پر 25000 روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان کے ساتھ کیس کے دیگر ملزمان پرمیلا یادو، سمن، راجا رام، کلاوتی، منجو اور شیلا یادو کی تلاش کی جارہی ہے۔

16 نومبر کو کئی ٹکڑوں میں لاش ملی

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 16 نومبر کو گوری پورہ گاؤں کی سڑک کے کنارے لڑکی کی لاش کئی ٹکڑوں میں ملی تھی۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے پولیس کی پانچ ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔ پولیس کو پہلا سراغ اس وقت ملا جب علاقے کے اسحاق پور گاؤں کے رہنے والے کیدار پرجاپتی نے لڑکی کی شناخت اپنی بیٹی آرادھنا کے طور پر کی۔ آہستہ آہستہ جب کیس کی پرتیں کھلیں تو اس میں پرنس  یادو کا کردار نظر آنے لگا۔ پولیس نے بتایا کہ  پرنس بیرون ملک شارجہ میں لکڑیاں کاٹتا تھا۔ آرادھنا کے ساتھ  اس کا افیئر تھا لیکن اس دوران فروری 2022 میں جب آرادھنا نے دوسرے شخص سے شادی کر لی تو وہ شارجہ سے گھر آگیا۔

عیادت کے بہانے بلایا ۔

اس کے بعد اس نے آرادھنا سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہوا تو اس نے اپنے والدین کو اس بارے میں بتایا۔ اس کے بعد وہ آرادھنا کے قتل کے لیے اس کا ساتھ دینے پر بھی راضی ہو گئے۔ اس کے بعد شہزادے نے اپنے ماموں اور کپتان گنج تھانہ علاقہ کے اشرف پور میں رہنے والے اپنے خاندان کو بھی اپنی سازش میں شامل کیا۔ آریہ نے بتایا کہ منصوبے کے تحت پرنس یادو اپنے ماموں کے بیٹے سرویش کے ساتھ آرادھنا کو اس کے گھر سے لے گیا اور 9 نومبر کو اسے  ایک ریسٹورینٹ لے گیا۔

اس کے بعد وہ آرادھنا کو زبردستی وہاں سے گھسیٹ کر اس کے ماموں کے گاؤں میں گنے کے کھیت میں لے گیا، جہاں سرویش اور پرنس نے اس کا گلا دبا کر قتل کردیا۔ اس نے بتایا کہ اس کی لاش کو پہلے سے گنے کے کھیت میں رکھی لکڑی کی کشتی پر چھڑی سے کاٹ کر پولی تھین میں بند کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد لاش کو گوری پورہ گاؤں کے قریب ایک کنویں میں پھینک دیا گیا جبکہ اس کا سر وہاں سے کچھ دور واقع تالاب کے پاس پھینکا  گیا۔

Also Read