ابوظہبی کی آئی ایچ سی، سری لنکا پورٹ اتھارٹی اور تنزانیہ نے اڈانی گروپ پر لیا فیصلہ
اڈانی گروپ خریدے گا ریلائنس کا پاور پلانٹ، 3000 کروڑ میں ہو سکتی ہے ڈیل گوتم اڈانی کی قیادت میں اڈانی گروپ ریلائنس پاور کا پلانٹ خریدنے کی تیاری کر رہے ہیں ۔ اڈانی گروپ اس سودے پر 2400 سے 3000 کروڑ روپے خرچ کر سکتا ہے۔ اڈانی پاور فی الحال اس بند پلانٹ کو خریدنے کے لیے CFM Asset Reconstruction کمپنی کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔
بوٹی بوری تھرمل پاور پراجیکٹ 600 میگاواٹ کا ہے
منٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق اڈانی پاور ناگپور میں واقع 600 میگاواٹ کے بوٹی بوری تھرمل پاور پروجیکٹ کو خریدنا چاہتی ہے۔ اس کا کنٹرول پہلے انل امبانی کی ریلائنس پاور کے پاس تھا۔ اڈانی گروپ اس پلانٹ کے لیے 4 سے 5 کروڑ روپے فی میگاواٹ دینے کے لیے تیار ہے۔ اس منصوبے میں پاور پلانٹ کے دو یونٹ ہیں۔ پہلے ان کی قیمت 6000 کروڑ روپے تھی۔ لیکن پیداوار بند ہونے کے بعد، قدر آدھی رہ گئی ہے۔ یہ پلانٹ اڈانی گروپ کی حکمت عملی میں فٹ بیٹھتا ہے۔
سجن جندال کی جے ایس ڈبلیو انرجی نے بھی دلچسپی ظاہر کی تھی
بوٹی بوری تھرمل پاور پروجیکٹ ودربھ انڈسٹریز پاور کے ذریعہ چلایا جاتا ہے، جو ریلائنس پاور کی ذیلی کمپنی ہے۔ ریلائنس پاور کے مالی بحران میں آنے کے بعد یہ پروجیکٹ بھی روک دیا گیا تھا۔ اس سے قبل سجن جندال کی کمپنی جے ایس ڈبلیو انرجی نے بھی اسے خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔ لیکن وہ زیادہ تشخیص اور آپریشنل مسائل کی وجہ سے پیچھے ہٹ گئے تھے۔
قرض داروں نے کمپنی کے خلاف دیوالیہ پن کی درخواست دائر کی
اس سے پہلے ریلائنس پاور نے ممبئی میں بجلی کی سپلائی کے لیے اس بوٹی بوری پلانٹ کا استعمال کیا تھا۔ لیکن بعد میں اڈانی الیکٹرسٹی نے ان سے ممبئی کا ڈسٹری بیوشن کاروبار چھین لیا تھا۔ دسمبر 2019 میں ودربھ انڈسٹریز اور اڈانی کے درمیان بجلی کی خریداری کا معاہدہ بھی ختم ہو گیا۔ اس کے بعد بوٹی بوری منصوبہ مالی بحران میں پھنس گیا۔ قرض داروں نے کمپنی کے خلاف دیوالیہ پن کی درخواست دائر کی ہے۔ لیکن فی الحال دیوالیہ پن کا عمل شروع نہیں کیا گیا ہے۔ اڈانی گروپ اسے خریدے گا اور اسے ناگپور کے قریب واقع اپنے ترودا پاور پلانٹ سے جوڑ دے گا۔
بھارت ایکسپریس