Bharat Express

UP Politics: اکھلیش یادو کے خاندان کے خلاف سیاسی میدان اتری ملائم سنگھ کی بہو اپر نا یادو،اب جنگ ہوگی دلچسپ

جون 2024 میں ختم ہوئے لوک سبھا انتخابات میں سماج وادی پارٹی کی مضبوط ہونے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے پیچھڑنے کے بیچ  اپرنا  یادوکو لے کر کیا گیا  فیصلہ اہم مانا جارہا ہے ۔

اکھلیش یادو کے خاندان کے خلاف  سیاسی میدان اتری ملائم سنگھ کی بہو اپر نا یادو،اب جنگ ہوگی دلچسپ

اتر پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل کی ہدایت کے مطابق یوگی حکومت نے خود… ملائم سنگھ یادو کی بہو اپرنا یادو کو ویمن کمیشن کا وائس چیئرمین بنایا گیا ہے۔ پرنسپل سکریٹری لینا جوہری نے منگل کی رات اس سلسلے میں احکامات جاری کئے۔ ایس پی کے بانی اور سرپرست ملائم سنگھ یادو کی چھوٹی بہو کو خواتین کمیشن میں اہم ذمہ داری سونپنے کے کئی معنی نکالے جا رہے ہیں۔
جون 2024 میں ختم ہوئے لوک سبھا انتخابات میں سماج وادی پارٹی کی مضبوط ہونے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے پیچھڑنے کے بیچ  اپرنا  یادوکو لے کر کیا گیا  فیصلہ اہم مانا جارہا ہے ۔ موجودہ حالات میں ایس پی سربراہ اور قنوج کے ایم پی اکھلیش یادو ملائم سنگھ یادو کی سیاسی وراثت کو سنبھال رہے ہیں۔ چچا شیو پال سنگھ یادو، پروفیسر رام گوپال یادو، ڈمپل یادو، دھرمیندر یادو، آدتیہ یادو سمیت پورا یادو خاندان ان کے پیچھے ہے۔

ایسے میں ماہرین کا دعویٰ ہے کہ بی جے پی نے اپرنا  یادوکو یہ موقع دیا ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی اتر پردیش میں ملائم سنگھ یادو کی وراثت کی نئی ریکھا کھینچیں۔ اپرنا  یادوکو ویمنس کمیشن کی وائس چیئرمین بنا کر بی جے پی نے انہیں گزشتہ دو سالوں میں پہلی بار نہ صرف ایک بڑی ذمہ داری سونپی ہے بلکہ ایس پی اور اکھلیش یادو کے پیچھے متحد یادووں کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ ملائم کی سیاسی وراثت اب ایک سیٹر پوائنٹ  اب ان کے پاس ہے ۔

سیاسی میدان تیار کر دیا

نئی ذمہ داری ملنے کے بعد مانا جا رہا ہے کہ اپرنا  یادوکھل کر اکھلیش یادو اور ڈمپل یادو سمیت یادو خاندان کے خلاف سیاسی میدان میں اتریں گی۔ گزشتہ لوک سبھا انتخابات اور 2022 کے اسمبلی انتخابات میں اپرنا یادو نے علاقوں میں مہم چلائی لیکن وہ یادو خاندان کے خلاف نہیں گئیں۔ نہ ہی انہوں نے ان علاقوں میں مہم چلائی جہاں خاندان کے لوگ الیکشن لڑ رہے تھے۔

اب جب کہ اپرنا یادوکو یہ ذمہ داری ملی ہے، مانا جا رہا ہے کہ بی جے پی نے یادووں کے ووٹ بینک کو توڑنا شروع کر دیا ہے۔ اگر ہم قریب سے دیکھیں تو بی جے پی کے پاس فی الحال کوئی بڑا یادو لیڈر نہیں ہے جو سیاسی طور پر اکھلیش کا مقابلہ کر سکے۔ اب بی جے پی اپرنا  یادو کو ذمہ داری دے کر فرنٹ فٹ پر کھیلنے کا موقع دے رہی ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آنے والے وقت میں اپرنا  یادوکی سیاست کیا موقف اختیار کرتی ہے اور یادو خاندان کے دیگر افراد کی سیاست پر ان کا کیا موقف ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read