Bharat Express

Bypoll Results For Seven Assembly Seats Today: ،کس کی ہوگی جیت اور کس کی ہوگی ہار؟6ریاستوں کی 7 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے نتائج آج، ان سیٹوں پر سخت مقابلہ 

یوپی کے گھوسی حلقے کے ضمنی انتخاب میں ‘انڈیا’ نے متحدہ محاذ بنالیا۔ یہاں اور جھارکھنڈ کے ڈمری میں صرف 50.30 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی

،کس کی ہوگی جیت اور کس کی ہوگی ہار؟6ریاستوں کی 7 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے نتائج آج، ان سیٹوں پر سخت مقابلہ 

Bypoll Results For Seven Assembly Seats Today: 6 ریاستوں کی 7 اسمبلی سیٹوں پر منگل کو ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج کا اعلان آج کیا جائے گا۔ ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے شروع ہوگی۔ اس انتخابات کے نتائج کو سال کے آخر میں پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے کے خلاف اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ ہندوستان کے امتحان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ منگل کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں زیادہ تر نشستوں پر کافی زیادہ ووٹنگ ریکارڈ کی گئی ہے ۔

تریپورہ کے سیاہیجالا ضلع میں دھن پور میں 89.20 فیصد اور باکسا نگر حلقہ میں 83.92 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ مغربی بنگال کے دھوپگوڑی اور کیرالہ کے پوتھوپلی میں، ‘انڈیا’ کے آئینی جماعتیں  (constituent parties)ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑ رہی ہیں۔ دھوپگوری میں تقریباً 76 فیصد اور پوتھوپلی میں تقریباً 73 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی ہے۔

یوپی کے گھوسی حلقے کے ضمنی انتخاب میں ‘انڈیا’ نے متحدہ محاذ بنالیا۔ یہاں اور جھارکھنڈ کے ڈمری میں صرف 50.30 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی ۔جہاں کل 2.98 لاکھ ووٹروں میں سے 64.84 فیصد نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اتراکھنڈ کے باگیشور میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان مقابلہ ہوا جہاں 55.44 فیصد ووٹنگ ہوئی۔

گھوسی اسمبلی میں بی جے پی اور ایس پی کے درمیان سیدھی لڑائی

گھوسی سیٹ 2022 کے اسمبلی انتخابات کے دوران ایس پی کے ٹکٹ پر جیتنے والے او بی سی (دیگر پسماندہ طبقات) کے لیڈردارا سنگھ چوہان کی وجہ سے خالی ہوئی ہے، جو حال ہی میں بی جے پی میں شامل ہوئے اور پارٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔

ضمنی انتخاب میں بی جے پی نے دارا سنگھ چوہان کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ ایس پی نے سدھاکر سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔ گھوسی اسمبلی حلقہ کا ضمنی انتخاب اپوزیشن جماعتوں کے گروپ ‘انڈیا’ کی تشکیل کے بعد ریاست میں ہونے والا پہلا انتخاب ہے۔اس لیے اسے اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کی ریہرسل کے طور پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔  بی ایس پی نے اس الیکشن میں کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا ہے۔ کل 10 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read