کرناٹک کے سیکس اسکینڈل پر سپریم کورٹ نے بھوانی ریونا کو نوٹس جاری کر4 ہفتوں کے اندرجواب کیا طلب
کرناٹک کے مشہور جنسی اسکینڈل میں پھنسے جے ڈی ایس لیڈر پراجول ریونا کی ماں بھوانی ریونا کی ضمانت کے خلاف کرناٹک حکومت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے بھوانی ریوناکو نوٹس جاری کرتے ہوئے 4 ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجل بھوئیاں کیس کی سماعت کریں گے۔ کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ ایسے معاملات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ عدالت نے سینئر وکیل کپل سبل کو بتایا کہ ملزم ایک خاتون ہے، جس کی عمر 55 سال ہے۔ ان کے بیٹے پر سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ وہ بھاگ گیا اور بالآخر پکڑا گیا۔ عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ اس طرح کے الزام کی صورت میں ایک ماں اپنے بیٹے کی طرف سے کیے گئے جرم کو بڑھاوا دینے میں کیا کردار ادا کرے گی۔ جس کے بعد کپل سبل نے کہا کہ عدالت کی طرف سے دی گئی راحت افسوسناک ہے۔
ملزم کے اہل خانہ کی ہدایت کے مطابق متاثرہ کو یرغمال بنایا گیا تھا۔کپل سبل نے کہا کہ ہائی کورٹ کو اس پرغورکرنا چاہیے تھا کہ نچلی عدالت نے پیشگی ضمانت دینے سے کیوں انکار کر دیا اور یہ واضح کر دیا کہ وہ سیاست میں نہیں آ رہی ہے۔ کپل سبل نے زور دے کر کہا کہ ایسے بیانات ہیں ،جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ متاثرہ کو واقعی یرغمال بنایا گیا تھا، اوراسے ایک کھیت میں لے جایا گیا تھا جہاں سے وہ فرار ہوئی تھی۔ عدالت نے کہا کہ اگربھوانی ریونامجرم ہے تو ٹرائل میں ثابت ہو جائے گا۔
آپ کو بتا دیں کہ بھوانی ریونا کو کرناٹک ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت مل گئی ہے۔ جس کے خلاف کرناٹک حکومت نے عرضی داخل کرتے ہوئے ضمانت منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بھوانی ریونا جنسی زیادتی کے ملزم پراجول ریونا کی ماں ہیں۔ ہائی کورٹ نے بھوانی ریونا کو 14 جون تک مشروط عبوری ضمانت دی تھی جسے بعد میں عدالت نے بڑھا دیا تھا۔ بھوانی ریونا کو کرناٹک پولس نے 7 جون کو گرفتار کیا تھا۔ بھوانی ریونا پرایک سابق گھریلو ملازمہ کو اغوا کرنے کی سازش کرنے کا الزام ہے۔ بھوانی ریونانے مبینہ طور پر نوکرانی کو اغوا کر لیا تاکہ وہ پراجول ریونا کے خلاف بیان نہ دے سکے۔ قابل ذکر ہے کہ سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے پراجول ریونا پر کئی خواتین کے جنسی استحصال کا الزام ہے۔
بھارت ایکسپریس