کہیں ای وی ایم میں خرابی، تو کہیں دھمکی دینے کا الزام ہے۔ ایس پی نے دوسرے مرحلے میں بھی کی شکایات
ملک کی 13 ریاستوں کے ساتھ یوپی کی آٹھ سیٹوں پر دوسرے مرحلے کے لیے صبح 7 بجے سے ووٹنگ جاری ہے۔ اس دوران سماج وادی پارٹی نے ایک بار پھر پولس انتظامیہ پر الزام لگایاہے۔ ایس پی کا کہنا ہے کہ کچھ جگہوں پر ای وی ایم خراب ہو رہی ہےاور کچھ جگہوں پر پولس ووٹروں کو دھمکیاں دے رہی ہے۔ اتر پردیش میں دوسرے مرحلے میں 17704 پولنگ بوتھ اور 7797 مراکز ہیں۔ ان میں 3472 حساس بوتھ ہیں۔
سماج وادی پارٹی نے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران کسی قسم کی پریشانی یا بے ضابطگی کی صورت میں اپنے کارکنوں اور لیڈروں کے لیے خصوصی نمبر بھی جاری کیے ہیں۔ ووٹنگ کے آغاز سے ہی شکایات کا سلسلہ جاری ہے۔ ایس پی اپنے اہلکار پر پارٹی نے الیکشن کمیشن سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد یہ الزام لگایا گیا کہ امروہہ لوک سبھا کے چاند نگر کے بوتھ نمبر 219 پر 25 منٹ کی تاخیر سے ووٹنگ شروع ہوئی۔ ایس پی کے مطابق جین انٹر کالج، باغپت لوک سبھا کے کھیکرا کے بوتھ نمبر 222 اور چھپرولی اسمبلی کے آسارا گاؤں کے بوتھ نمبر 119 میں ووٹنگ شروع ہونے کے فوراً بعد ای وی ایم مشین خراب ہو گئی۔
اس کے علاوہ گوتم بدھ نگر لوک سبھا کے خرکجا میں بوتھ نمبر 185 پر ای وی ایم میں خرابی، میرٹھ لوک سبھا کے میرٹھ کینٹ کے بوتھ نمبر 47 اور میرٹھ لوک سبھا کے میرٹھ کینٹ کے بوتھ نمبر 47 پر وی وی پی اے ٹی کے کام نہ کرنے کے الزامات لگائے گئے۔ . سماج وادی پارٹی نے ایک پوسٹ میں الزام لگایا ہے کہ پولس امروہہ لوک سبھا کے نوگاوان سعادت کے بوتھ نمبر 15 پر اس کے کارکنوں کو دھمکیاں دے رہی ہے۔ ایک اور پوسٹ میں کہا گیا کہ غازی آباد لوک سبھا کے مراد نگر میں بوتھ نمبر 6 کے ووٹنگ روم میں بجلی نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے ووٹرز کو پریشانی کا سامنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایس پی نے الزام لگایا کہ باغپت لوک سبھا کے سیوالکھاس کے بوتھ نمبر 328 پر جو ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے، بی ایل او کے ذریعہ ووٹروں کو پرچیاں نہیں دی گئیں۔ جس کی وجہ سے ووٹنگ میں دشواری ہو رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس