مجھے تاریخ کے بارے میں سکھانے ... مشرف والے ٹوئٹ پر بھڑکے شیخاوت کو ششی تھرور کی نصیحت
Tweet On Pervez Musharraf: پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کا اتوار کو طویل بیماری کے بعد دبئی کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا، پرویز مشرف کے انتقال پر کئی ہندوستانی سیاست دانوں نے غم کا اظہار کیا ہے، وہیں کانگریس لیڈر ششی تھرور نے پرویز مشرف کی تعریف کرتے ہوے ٹوئٹ کیا،جس کی وجہ سےانہیں سوشل میڈیا پر تنقید کا بنایا جارہا ہے ۔
I was raised in an India where you are expected to speak kindly of people when they die. Musharraf was an implacable enemy &was responsible for Kargil but he did work for peace w/India, in his own interest, 2002-7. He was no friend but he saw strategic benefit in peace,as did we.
— Shashi Tharoor (@ShashiTharoor) February 5, 2023
مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے بھی ششی تھرور کے اس ٹویٹ پر ناراضگی کا اظہار کیا، جس پر اب کانگریس لیڈر نے پلٹ وار کیا ہے ۔ششی تھرور نے گجیندر سنگھ شیخاوت کے ردعمل کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہیں (مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت )مجھے تاریخ کے بارے میں سکھانے کی ضرورت نہیں ہے ۔بی جے پی حکومت نے کارگل جنگ کے چار سال بعد پاکستان کے ساتھ امن قائم کرنے کے لئے بات چیت کی تھی۔ انہوں نے آگے کہا کہ 2004 میں واجپائی مشرف نے ہاتھ ملا کر مشترکہ بیان بھی جاری کیا۔ وہ (مشرف) ہمارے سب سے بڑے دشمنوں میں سے ایک تھے لیکن اس کے بعد تقریباً 4 سال تک انہوں نے بھارت کے ساتھ حل کے لیے کئی کوششیں کیں۔
بی جے پی مسلسل حملے کر رہی ہے۔ بی جے پی کے حملے پر جوابی حملہ کرتے ہوئے تھرور نے ٹویٹ کیا، “اگر مشرف ہندوستان کے لیے لعنت ہے تو اس وقت کی بی جے پی حکومت نے 2003 میں ان کے ساتھ جنگ بندی پر بات چیت کیوں کی اور 2004 میں ایک مشترکہ بیان پر دستخط کیوں کیے؟” کیا پھر اسے ایک قابل اعتماد امن ساتھی کے طور پر نہیں دیکھا گیا؟
تھرور نے اتوار کو پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا تھا۔
تھرور نے کہا تھا کہ مشرف جو کبھی ہندوستان کا کٹر دشمن تھا، 2002 سے 2007 کے دوران امن کے لیے ایک حقیقی طاقت بن گیا تھا۔
ترواننت پورم کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، میں ان دنوں اقوام متحدہ میں ہر سال ان سے ملتا تھا اور انہیں اپنی حکمت عملی کی سوچ میں اسمارٹ اور واضح پایا۔ خدا مرحوم کی روح کو سکون عطا کرے۔