Bharat Express

سیاست

بی جے پی نے گجرات میں 182سیٹیں میں سے 150سے زائد پر جیت حاصل کرلی ہے۔ یہ بی جے پی کی اب تک کی سب سے شاندار جیت مانی جارہی ہے

یہ گجرات اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اور اے اے پی کی بڑی جیت ہے۔ بی جے پی کو 53.33 فیصد اور AAP کو 12 فیصد ووٹ ملے۔ اس کے ساتھ ہی AAP نے اپنے ووٹ شیئر میں اضافہ کرکے کانگریس کے ووٹ بینک میں گڑبڑ کی ہے۔

6 دسمبر 1992 کو ایودھیا میں ہزاروں ہندو کار سیوکوں نے بابری مسجد کو منہدم کر دیا تھا۔ ان کا ماننا تھا کہ یہ ایک ہندو مندر کے کھنڈرات پر بنایا گیا تھا جو بھگوان رام کی جائے پیدائش کی نشاندہی کرتا تھا۔

گجرات میں کانگریس اقتدار کی قحط کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ بی جے پی لگاتار ساتویں بار اقتدار میں واپسی کی کوشش کر رہی ہے۔ گجرات کے نتائج کے ساتھ ہی ہماچل میں ہونے والے انتخابات کے نتائج بھی آئیں گے۔

گجرات کے انتخابی رجحانات کے مطابق بی جے پی ریکارڈ توڑتی دکھائی دے رہی ہے۔ گجرات میں بی جے پی بھاری اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ ہماچل پردیش میں موجودہ رجحانات کے مطابق بی جے پی کا کانگریس سے سخت مقابلہ ہے

یوپی میں دو اسمبلی اور ایک لوک سبھا سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ ان تینوں سیٹوں پر بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ تینوں نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں دونوں جماعتوں نے بھرپور طاقت استعمال کی تھی۔

اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے ایک گھنٹہ بعد ہماچل پردیش اور گجرات دونوں میں رجحانات کے مطابق بی جے پی آگے ہے

یوپی کی رام پور سیٹ پر ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ ابتدائی رجحانات میں سماج وادی پارٹی کے امیدوار عاصم رضا، بی جے پی امیدوار آکاش سکسینہ پر آگے ہیں۔ رام پور صدر سیٹ ایس پی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔

ہماچل پردیش الیکشن کے نتائج آج آ رہے ہیں۔ اس الیکشن میں سب کی نظریں اس بات پر ہے کہ اس بارکس کی سرکار بنے گی۔ کیا بی جے پی ہماچل میں اپنی حکومت قائم رکھ پائے گی یا پھر اس بار ہماچل کی عوام جکومت میں تبدیلی چاہتی ہے۔