لکھنؤ کے اکبر نگر میں ایل ڈی اے کی لاپرواہی سے بڑا حادثہ، اکبر نگر معاملے پر اکھلیش یادو نے بی جی پی پر کسا طنز
لکھنؤ کی اکبر نگر کالونی میں ایل ڈی اے کی لاپرواہی سے بڑا حادثہ پیش آیا ہے۔ 31 تاریخ تک اسٹےکے باوجود ایل ڈی اے کی ٹیم انہدام کے لیے اکبر نگر پہنچ گئی تھی۔ ایل ڈی اے کی جانب سے عمارت گرانے کے دوران بڑا حادثہ پیش آیا ۔جس کے دوران عمارت کا ملبہ ٹوٹ کر دوسرے مکان پر گر گیا۔ اس معاملے کو لے کر اکبر نگر کے لوگوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی اور دونوں کے درمیان پتھراؤ بھی ہوا۔
اس واقعہ کے بعد موقع پر پہنچی ڈی سی پی سنٹرل روینہ تیاگی نے کہا کہ اکبر نگر میں انہدام کا عمل جاری ہے۔ اس دوران ایک عمارت کا سلپ گر گئی ۔جس کی وجہ سے لوگوں نے افواہیں پھیلائیں اور پتھراؤ شروع کر دیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو معمول پر لایا اور ٹریفک کو بھی کھول دیا گیا ہے۔ تسلط کی کارروائی کی جا رہی ہے اور پتھراؤ میں کوئی زخمی نہیں ہوا اور نہ ہی کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع ہے۔
लखनऊ । ध्यान से देखिएगा इस वीडियो में पुलिस वाले हाथ में पत्थर क्यों उठा रहे हैं…. बदले में अगर अकबरनगर का एक भी आदमी पत्थर चला देगा तो आईटी सेल रहेगा नाम “अकबरनगर” है इसलिए पत्थर बाजी हो रही है… pic.twitter.com/E86hk0qDqu
— Kavish Aziz (@azizkavish) March 10, 2024
اس کے ساتھ ہی موقع پر موجود ایل ڈی اے وی سی اندرامنی ترپاٹھی نے کہا کہ عدالت کی طرف سے تین تجارتی عمارتوں کو منہدم کیا جا رہا ہے۔ اس پتھراؤ کیا گیا تاہم بعد میں لوگوں کو سمجھایا گیا اور انہیں ان کے گھروں کو واپس بھیج دیا گیا۔ ایل ڈی اے وی سی نے کہا کہ اس وقت امن ہے، سات لوگوں کو فوری طور پر وزیراعظم کی رہائش گاہ الاٹ کی گئی ہے۔کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے، یہ افواہ ہے۔
اکبر نگر معاملے پر اکھلیش نے بی جی پی پر کیا طنز
ये है भाजपा की ‘आवास विनाश योजना’ : लखनऊ के अकबरनगर के उजड़ते हुए परिवार कुछ कहना चाहते हैं।
परिवारवाले ही परिवारवालों का दर्द समझते हैं। #नहीं_चाहिए_भाजपा pic.twitter.com/eUy2daROsv
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) March 10, 2024
قابل ذکر بات یہ ہے کہ آپ کو بتا دیں کہ لکھنؤ کے اکبر نگر میں اس واقعہ سے پہلے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے بھی بی جے پی کو نشانہ بنایا تھا۔ ایس پی سربراہ اکھلیش نے X- پر لکھا، “یہ بی جے پی کآاواس ویناش یوجنا ‘ ہے: اکبر نگر، لکھنؤ کے جو خاندان تباہ ہو رہے ہیں، وہ کچھ کہنا چاہتے ہیں۔ صرف خاندان والے خاندان کے افراد کا درد سمجھتے ہیں۔”
بھارت ایکسپریس