Bharat Express

Indonesia : شادی سے پہلے جسمانی تعلقات پر پابندی عائد ، نئے قانون میں ایسا کرنا جرم ہے

اس ملک میں نئے قانون کے بعد صرف میاں بیوی ہی جسمانی تعلقات رکھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر کوئی شادی شدہ جوڑا اپنے ساتھی کے علاوہ کسی اور سے جسمانی تعلق رکھتا ہے تو اسے جرم تصور کیا جائے گا، اور سخت سزا بھی دی جا سکتی ہے۔

Indonesia

Indonesia: اکثر ممالک میں شادی سے پہلے رشتہ رکھنا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ لیکن انڈونیشیا کی پارلیمنٹ نے ایسا بل منظور کر لیا ہے۔ جس کے بعد شادی سے پہلے تعلقات بنانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ انڈونیشیا کی پارلیمنٹ میں اس بل پر حتمی دستخط کرکے اسے نافذ کردیا گیا ہے۔ انڈونیشیا میں اب شادی سے پہلے کسی کے ساتھ جسمانی تعلق رکھنا غیر قانونی اور جرم سمجھا جاتا ہے۔

اس ملک میں نئے قانون کے بعد صرف میاں بیوی ہی جسمانی تعلقات رکھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر کوئی شادی شدہ جوڑا اپنے ساتھی کے علاوہ کسی اور سے جسمانی تعلق رکھتا ہے تو اسے جرم تصور کیا جائے گا، اور سخت سزا بھی دی جا سکتی ہے۔

عمل کب ہوگا؟

انڈونیشیا کی حکومت نے اس کے لیے مناسب قوانین بنائے ہیں۔ پہلی صورت میں جب بچوں کے والدین اس کے خلاف شکایت درج کرائیں گے تو کارروائی کی جائے گی۔ دوسری جانب شادی شدہ جوڑے کے خلاف اسی وقت کارروائی کی جائے گی جب مرد یا عورت اپنے ہی ساتھی کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔ اس صورت میں شکایت واپس لی جا سکتی ہے لیکن اس کے لیے عدالت میں ٹرائل شروع نہیں ہونا چاہیے، اگر ایک بار عدالت میں ٹرائل شروع ہوا تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ایک سال قید اور جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔

تین سال پہلے ایک قانون بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔

بتا دیں کہ اس سے پہلے بھی انڈونیشیا میں اس قانون کو نافذ کرنے کی تیاریاں کی گئی تھیں۔ لیکن پھر اس کے خلاف بہت احتجاج ہوا۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ نکل آئے اور سڑک پر آکر اس قانون کے نفاذ کے خلاف احتجاج کیا۔ پھر اس قانون کو آزادی اظہار کی خلاف ورزی کہا گیا۔ تب حکومت نے موجودہ حالات کے پیش نظر اپنے قدم پیچھے ہٹا لیے تھے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read