بی ایس پی صدمایاوتی اور عمران مسعود
2022 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس چھوڑ کر سماج وادی پارٹی (ایس پی) میں شامل ہونے والے عمران مسعود نے پھر سے رخ بدل لیا ہے۔بروز بدھ وہ بی ایس پی میں شامل ہو گئے۔ بی ایس پی میں شامل ہونے کے بعد انہوں نے کہا کہ انہوں نے کانگریس چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہونے کا جو تجربہ کیا تھا وہ مکمل طور پر ناکام رہا۔
اگر یوپی میں بی ایس پی کے علاوہ ایسا کوئی آپشن نہیں ہے تو بی جے پی ایک مضبوط متبادل بن سکتی ہے، اس لیے انہوں نے بہن جی (مایاوتی) کے ساتھ آنے کا فیصلہ کیا ہے۔حالیہ اسمبلی انتخابات میں عمران مسعود کانگریس چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہوئے تھے۔ تاہم ایس پی نے انہیں الیکشن میں اپنا امیدوار نہیں بنایا جس پر عمران مسعود نے ناراضگی بھی ظاہر کی تھی۔ کچھ عرصے سے قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ مسعود ایس پی چھوڑ کر بی ایس پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ یہ قیاس آرائیاں بدھ کو اس وقت ختم ہوئیں، جب مسعود نے بی ایس پی میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔
مسعود نے ایس پی کو ایسے وقت چھوڑا جب پارٹی اپنے سرپرست اور بانی ملائم سنگھ یادو کی موت پر سوگ منا رہی ہے۔بی ایس پی میں شامل ہونے کے بعد مسعود نے کہا، ’’آج ایک تاریخی دن ہے۔ میں نے اپنی لیڈر محترم بہن جی (مایاوتی) کے سامنے بہوجن سماج پارٹی کی رکنیت لی ہے اور یہ میرے لیے بہت خوش قسمتی کا دن ہے کہ بہن جی نے مجھے بی ایس پی کی رکنیت دی ہے۔ آگے کی تیاریوں کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے اسمبلی میں جو تجربہ کیا اور جو تجربہ ہم نے کانگریس کو اسمبلی میں کرنا چھوڑ دیا تھا، وہ مکمل طور پر ناکام رہا۔ اب بہوجن سماج پارٹی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔