سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ
ST Hasan:راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے جنرل سیکرٹری دتاتریہ ہوسابلے کے ایک بیان پر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ انہوں(دتاتریہ ہوسابلے) نے جے پور میں ایک پروگرام میں کہا تھا کہ ہندوستان میں رہنے والے تمام لوگ ہندو ہیں کیونکہ ان کے آباؤ اجداد بھی ہندو تھے۔ اس بیان پر اب سماج وادی پارٹی کے لیڈر ایس ٹی حسن نے جوابی حملہ کیا ہے۔ ایس ٹی حسن کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں اعلیٰ ذات کے ہندو بیرون ملک سے آئے تھے اور ہندوستان میں صرف شودر، دلت اور دراوڑ رہتے تھے۔
ایس پی لیڈر ایس ٹی حسن نے دعویٰ کیا کہ شودروں، دلتوں اور دراوڑیوں کے علاوہ ہندوستان میں ہر کوئی غیر ملکی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے رہنما نے مزید کہا، کہ وسطی ایشیا کے لوگوں نے ہندو مذہب کو فروغ دیا… یہ تاریخ ہے۔ اس دوران اتحاد اور تنوع کی بات کرتے ہوئے ایس پی لیڈر نے مشورہ دیا کہ گائے کے نام پر سیاست کرنا غلط ہے۔
اگر مسلمان 1000 ہزار سال…
ایس ٹی حسن نے دعویٰ کیا کہ اگر مسلمان 1000 سال پہلے ہندوستان آئے تھے تو اونچی ذات کے ہندو 2000 سال پہلے وسطی ایشیا سے آئے تھے۔ آر ایس ایس لیڈر کے بیان پر ایس پی لیڈر سوامی پرساد موریہ نے بھی جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام خواتین اور شودر برادری کی تذلیل کی جا رہی ہے۔ انہوں نے دتاتریہ ہوسابلے سے پوچھا، ‘کیا گائے کا گوشت کھانے والوں کو ہندو بنا کر ذلیل کرنے کا کوئی ارادہ ہے؟’
راشٹریہ سویم سنگھ (آرایس ایس) جنرل سیکرٹری دتاتریہ ہوسابلے نے کہا کہ ہندوستان میں رہنے والے تمام لوگ ہندو ہیں کیونکہ ان کے آباؤ اجداد ہندو تھے۔ ان کی عبادت کا طریقہ مختلف ہو سکتا ہے لیکن ان سب کا ڈی این اے ایک ہی ہے۔ہوسابلے نے کہا کہ ایک دن ہندوستان سب کی اجتماعی کوششوں سے ہی وشو گرو بن کر دنیا کی قیادت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس ہندوستان کے تمام مذاہب اور فرقوں کو ایک مانتی ہے۔ ہوسابلے نے کہا کہ سنگھ نہ دائیں بازو ہے اور نہ بائیں بازو، بلکہ وہ قوم پرست ہے۔
-بھارت ایکسپریس