Bharat Express

Lok Sabha Elections 2024: پی ایم مودی کے بیان کی جانچ کرے گا الیکشن کمیشن، جانیں کس بیان کو لے کرکانگریس نے شکایت کی؟

دی ہندو’ کے مطابق کانگریس نے پی ایم مودی کے اس بیان کو لے کر پیر 23 اپریل کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہے۔ کانگریس نے یہاں رسمی طور پر پی ایم مودی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے 23 اپریل کو کہا کہ وہ راجستھان میں ایک ریلی کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کے خلاف شکایت کی جانچ کر رہا ہے۔ دی ہندو میں شائع رپورٹ کے مطابق پی ایم نریندر مودی نے کہا تھا کہ اگر مرکز میں اپوزیشن کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ لوگوں کی جائیداد، زمین اور سونا مسلمانوں میں بانٹ دے گی۔ الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی تقریر سے متعلق شکایت موصول ہوئی ہے اور کمیشن کے زیر غور ہے۔

‘دی ہندو’ کے مطابق کانگریس نے پی ایم مودی کے اس بیان کو لے کر پیر 23 اپریل کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہے۔ کانگریس نے یہاں رسمی طور پر پی ایم مودی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ‘دی ہندو’ کے مطابق، الیکشن کمیشن کو دی گئی شکایت میں کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم نے گروہوں کے درمیان فاصلے پیدا کرنے کے لیے مذہب اور مذہبی علامتوں کا استعمال کیا ہے۔ بتا دیں کہ راجستھان کے بانسواڑہ میں انتخابی ریلی کے دوران پی ایم مودی نے کانگریس کے منشور کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس اور ایس پی ہمیشہ خوش کرنے کی سیاست کرتے ہیں۔

کانگریس کی شکایت

کانگریس میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ “بدعنوان طرز عمل کے الزامات کے خلاف صفر رواداری کے اصول کے مطابق واحد دستیاب علاج ان امیدواروں کو نااہل قرار دینا ہے،”جو ہندوستان کے شہریوں کے مختلف طبقوں میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، قطع نظر اس کے کہ اس امیدوار کا قد یا حیثیت کچھ بھی ہو۔”

بائیں بازو کی شکایت

اس معاملے پر بائیں بازو کی پارٹی سی پی آئی (ایم) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے بھی الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر ان کے ’اشتعال انگیز‘ ریمارکس کے لیے پی ایم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انڈیا بلاک پارٹیوں نے بھی ایک اجتماعی کوشش میں شہریوں سے کہا ہے کہ وہ اس مسئلے کو اٹھاتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ای میل بھیجیں۔ پیر کو الیکشن کمیشن نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

بھارت ایکسپریس