اروند کیجریوال کی مشکلات میں اضافہ
دہلی ہائی کورٹ نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست پر جلد ہی سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، جو دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ کیس میں بدعنوانی کے مبینہ ملزم ہیں۔ عدالت 5 جولائی کو کیجریوال کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست پر سماعت کرے گی۔ اروند کیجریوال کے وکیل رجت بھردواج نے کل ضمانت کی درخواست کی سماعت کی، یہ کہتے ہوئے کہ درخواست گزار کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا تھا۔ ہم نے عرضی دائر کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ہم 5 جولائی کو کیس کی سماعت کریں گے۔
دہلی شراب پالیسی کیس میں منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں بند کیجریوال اور ونود چوہان کو ان کی عدالتی حراست ختم ہونے کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ان کی عدالتی حراست میں 12 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔ تک
آپ کو بتا دیں کہ گرفتاری اور ریمانڈ کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سماعت کے دوران دہلی ہائی کورٹ نے کیجریوال کی جانب سے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی سے پوچھا تھا کہ کیا اس کیس میں ضمانت کی درخواست دائر کی گئی ہے؟ ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ ہم فائل کر سکتے ہیں، ہم حقدار ہیں۔ ہم فائل کریں گے، لیکن ہم نے ابھی تک فائل نہیں کی۔
گزشتہ سماعت میں کیجریوال کو سی بی آئی ریمانڈ پر بھیجتے ہوئے عدالت نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ شراب پالیسی سے متعلق بدعنوانی کے معاملے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کو غیر قانونی نہیں کہا جا سکتا۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ سی بی آئی کو ان کی گرفتاری کو لے کر زیادہ پرجوش نہیں ہونا چاہیے۔ عدالت نے کہا تھا کہ تحقیقات کرنا ایجنسی کا اختیار ہے۔ قانون میں کچھ تحفظات فراہم کیے گئے ہیں اور اس مرحلے پر ریکارڈ پر موجود مواد کی بنیاد پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ گرفتاری غیر قانونی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ سی بی آئی نے کیجریوال کو 26 جون کو گرفتار کیا تھا۔
کیجریوال کو منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کی تحقیقات کا سامنا ہے۔ عام آدمی پارٹی کا الزام ہے کہ دہلی میں اقتدار میں رہتے ہوئے پارٹی لیڈروں نے جان بوجھ کر شراب کی نئی پالیسی بنائی اور منتخب لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے قواعد میں تبدیلی کی۔ اس کے بدلے میں عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو پیسے ملے، جو الیکشن میں استعمال ہوئے۔
بھارت ایکسپریس