جیب میں 1 روپے کا قلم اور 171 کروڑ کا محل، کیجریوال کیسے عام آدمی ہیں- کانگریس کا بڑا الزام
Congress attack on Kejriwal: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے بنگلے کو لے کر جاری تنازعہ ابھی تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ جہاں پہلے بی جے پی نے اس کی تزئین و آرائش کے لیے 45 کروڑ خرچ کرنے کی بات کی تھی، اب کانگریس نے چار قدم آگے بڑھتے ہوئے اس سے زیادہ رقم خرچ کرنے کی بات کہی ہے۔
بڑے کپڑے اور 171 کروڑ کا محل
کانگریس کے سینئر لیڈر اجے ماکن نے ایک پریس کانفرنس میں دہلی کے سی ایم کیجریوال پر کئی سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے وزیراعلیٰ اپنے سائز سے بڑے کپڑے پہنتے ہیں تاکہ وہ خود کو عام آدمی کی طرح دکھا سکیں۔ وہاں انہوں نے بتایا کہ وہ ایک روپے کا قلم رکھتے ہیں اور چپل پہنتے ہیں۔ انہوں نے بنگلے کو لے کر کیجریوال کے بارے میں بھی ایک بڑی بات کہی۔ اجے ماکن نے کہا کہ کیجریوال کا محل 45 کروڑ کا نہیں بلکہ 171 کروڑ کا بنا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کانگریس کی سابق سی ایم شیلا دکشٹ کو کانگریس کو حقیقی سادگی کی مثال بتایا۔
کیجریوال کے گھر کے لئے گرائے گئے…
اجے ماکن نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کے گھر کا دائرہ بڑھانے کے لیے کئی افسران کے مکانات گرائے گئے۔ دوسری جانب اجے ماکن نے دعویٰ کیا کہ سی ڈبلیو جی اسپورٹس ولیج میں ان کے لیے 6 کروڑ فی فلیٹ کے حساب سے 21 فلیٹس خریدے گئے۔ اس پر ہونے والے اخراجات کو کیجریوال کے محل پر ہونے والے اخراجات میں بھی شامل کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں- Mukhtar Ansari: عدالت نے مختار انصاری کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کیس کے فیصلے کی تاریخ کی مقرر
اجے ماکن نے کیجریوال پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ دہلی کے بجٹ میں سی ایم کی رہائش پر 45 کروڑ یا 171 کروڑ روپے کے خرچ کا ذکر نہیں ہے۔ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیجریوال پر ہیریٹیج عمارت کو منہدم کرنے اور 28 درخت کاٹنے کا بھی الزام لگایا گیا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کیجریوال کے شراب گھوٹالہ کی پہلی شکایت کانگریس پارٹی نے کی تھی۔ کیجریوال حکومت کو بدعنوان قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کون سا عام آدمی ہے جس نے 171 کروڑ روپے میں اپنا محل بنایا۔ ساتھ ہی انہوں نے لوک پال پر کیجریوال کی خاموشی کو بھی نشانہ بنایا۔
-بھارت ایکسپریس