Bharat Express

President Says Many Rapes Forgotten Since Nirbhaya: ‘اب بس بہت ہو ا، بیٹیوں کے خلاف جرائم برداشت نہیں، صدر دروپدی مرمو کا کولکتہ عصمت دری کیس پر چھلکادرد

خواتین کے خلاف مظالم پر صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ بہت ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا، “یہاں تک کہ جب کولکتہ میں طلباء، ڈاکٹر اور شہری احتجاج کر رہے تھے، تب بھی مجرم دوسری جگہوں پر گھات لگا ئے بیٹھے تھے ۔”

'اب بس بہت ہو ا، بیٹیوں کے خلاف جرائم برداشت نہیں، صدر دروپدی مرمو کا کولکتہ عصمت دری کیس پر چھلکادرد

کولکتہ میں جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس پر صدردروپدی مرمو کا بڑا بیان آیا ہے۔ انہوں نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں بہت مایوس اورخوفزدہ ہوں۔ بیٹیوں کے خلاف جرم برداشت نہیں ، انہوں نے کہا ،اب بہت ہو ا۔

خواتین کے خلاف مظالم پر صدردروپدی مرمو نے کہا کہ بہت ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا، “یہاں تک کہ جب کولکتہ میں طلباء، ڈاکٹراورشہری احتجاج کر رہے تھے، تب بھی مجرم دوسری جگہوں پر گھات لگا ئے بیٹھے تھے ۔”

کسی بھی معاشرے میں اس کی اجازت نہیں ہے – صدر دروپدی مرمو

کولکتہ میں پیش آنے والے واقعہ پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ خواتین کے خلاف اس طرح کے مظالم کی کسی بھی مہذب معاشرے میں اجازت نہیں دی جا سکتی۔ معاشرے کو بھی ایماندار، منصفانہ اور خود شناس ہونا چاہیے۔

صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ اکثر قابل مذمت ذہنیت والے لوگ خواتین کو کم انسان، کم طاقتور، کم قابل، کم ذہین کے طور پر دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا، “معاشرہ نربھیا کے بعد پچھلے 12 سالوں میں ان گنت عصمت دری کو بھول چکا ہے، یہ اجتماعی بھولنے کی بیماری ٹھیک نہیں ہے۔ تاریخ کا سامنا کرنے سے خوفزدہ معاشرے اجتماعی بھولنے کی بیماری کا سہارا لیتے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان تاریخ کا سامنا کرے۔

بھارت ایکسپریس