سی ایم یوگی نے مجرموں پر لگام لگانے کی حکمت عملی تیار کی، شوٹروں کی گرفتاری کے لیے سرحدی علاقے میں چھاپے
Umesh Pal murder: امیش پال قتل کیس میں وزیر اعلی یوگی کا غصہ کل اسمبلی اجلاس میں ہی نظر آیا، جب انہوں نے اپوزیشن پارٹیوں کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجرموں کو مٹی میں ملا دیا جائے گا۔ اس کے بعد کل دیر رات انہوں نے ڈی جی پی، اے ڈی جی کے ساتھ ساتھ پرنسپل ہوم سکریٹری کے ساتھ میٹنگ کی اور ریاست سے مجرموں کا صفایا کرنے کی مکمل حکمت عملی تیار کی۔ تو دوسری طرف اے ڈی جی ایس ٹی ایف امیتابھ یش نے بھی اپنی ٹیم کے ساتھ پریاگ راج میں ڈیرا ڈال لیا ہے۔ اس کے ساتھ فائرنگ کرنے والوں کی گرفتاری کے لیے سرحدی علاقے پر چھاپے بھی تیز کر دیے گئے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یوپی کے پریاگ راج ضلع میں بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال قتل کیس کے اہم گواہ اور ایڈوکیٹ کرشن کمار پال عرف امیش پال کا 24 فروری کی دوپہر کو کار سے نیچے اترتے وقت گولی مار کرقتل کر دیا گیا تھا۔ واقعے کی ویڈیو سے واضح ہوتا ہے کہ حملہ آور پہلے سے گھات لگائے بیٹھے تھے۔ اس واقعے کے بعد سے سیاسی ہلچل مچی ہوئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کل ہی واضح کر دیا تھا کہ وہ یوپی سے مجرموں کو مکمل طور پر ختم کر دیں گے۔ جس کی وجہ سے پریاگ راج اور آس پاس کے اضلاع میں پولیس کی دس ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں،پولیس چھاپے مار ی کررہی ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ واردات کے تیسرے دن بھی پولس کے ہاتھ خالی ہیں اور مجرم کہیں آرام سے بانسری بجا رہے ہیں۔
سابرمتی جیل سے رچی گئی سازش اور انٹیلی جنس کو کوئی خبر نہیں؟
پولیس نے ایک مشکوک کار برآمد کی ہے۔ عتیق احمد کے گھر کے قریب سے ایک کار برآمد ہوئی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کار کو واقعہ میں استعمال کیا گیا تھا۔ حملہ آور ایک کار میں موقع پر پہنچے تھے۔ ساتھ ہی یہ اطلاعات بھی سامنے آرہی ہیں کہ اس قتل عام میں عتیق احمد گینگ کے سات میں سے دو شوٹر بھی ملوث تھے۔ تاہم، جب پولس ایک ایک کرکے پورے واقعے کو یکجا کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تو اس پورے معاملے میں صرف عتیق احمد کا ہی ہاتھ نظر آرہاہے، جب کہ وہ گجرات کی سابرمتی جیل میں بند ہے۔
عتیق احمد کے نام پر تو اس قتل عام سے جڑے ہونے کی مہر لگ گئی تھی، جب امیش پال کی اہلیہ جیا پال نے دھومن گنج تھانے میں مافیا کے سابق ایم پی عتیق احمد کو اس پورے اسکینڈل کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا اور ان کے پورے خاندان (بھائی اشرف احمد، ان کے تینوں بیٹوں، بیوی اور دیگر شوٹررس )کے خلاف رپورٹ درج کر لی گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس پورے واقعہ میں عتیق کا ہاتھ ہوسکتا ہے، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ گجرات کی سابرمتی جیل میں بند عتیق نے اتنی بڑی سازش رچی اور پولیس اور انٹیلی جنس کو اس واقعہ کی بھنک تک نہیں لگی ۔
عتیق احمد کو یوپی لایا جائے گا؟
قابل ذکر بات یہ ہے کہ پریاگ راج پولیس سابرمتی جیل جا کر عتیق احمد سے پوچھ گچھ کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت سے 167 سی آر پی سی کے تحت کوٹ سے ریمانڈ لیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی پولیس مجسٹریٹ سے وارنٹ جاری کر کے عتیق احمد کو پریاگ راج لا سکتی ہے۔ لکھنؤ کے رئیل اسٹیٹ بزنس مین موہت جیسوال اغوا کیس میں سپریم کورٹ کے حکم پر باہوبلی عتیق احمد کی جیل تبدیل کر دی گئی تھی اور انہیں دیوریا سے گجرات کی سابرمتی جیل بھیج دیا گیا۔
بھارت ایکسپریس۔