Bharat Express

UP Politics: اوم پرکاش راج بھر نے سی ایم یوگی کو لکھا خط، غازی پور اور بہرائچ کا نام بدلنے کی اٹھائی مانگ، سیاست تیز

پرتاپ گڑھ کے بی جے پی کے ایم پی سنگم لال گپتا نے وزیر اعلی یوگی، وزیر داخلہ امت شاہ اور پی ایم مودی کو خط لکھ کر لکھنؤ کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور اس کا نام لکشمن پور یا لکشمن نگر رکھنےکی بات اٹھائی

اوم پرکاش راج بھر

UP Politics:   یوپی میں نام بدلنے کے مطالبے کا سلسلہ جاری ہے ۔ لکھنؤ کا نام بدل کر لکھن پور یا لکشمن پوری کرنے کے مطالبے کے بعد اب غازی پور اور بہرائچ کے ناموں کو بھی بدلنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ سبھاسپا کے سربراہ اوم پرکاش راج بھر نے سی ایم یوگی کو خط لکھا ہے۔ راج بھر نے اس خط کو اپنے ٹوئٹر پر بھی شیئر کیا ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں کہا کہ جو لوگ اپنی تاریخ بھول جاتے ہیں وہ کبھی تاریخ نہیں بنا پاتے  ہیں۔ اپنی تاریخ کو بچانا ہماری ذمہ داری ہے، اس لیے دونوں اضلاع کے نام تبدیل کیے جانے  چاہئے ، تاکہ آنے والی نسلیں اپنے اسلاف کے بارے میں جان سکیں۔

سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (سبھاسپا) کے صدر اوم پرکاش راج بھر نے بہرائچ کا نام بدل کر مہاراج سہیل دیو راج بھر نگر جب کہ  غازی پور کا نام مہارشی وشوامتر نگر رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔ وہیں  سیاست کے گلیاروں میں اسے انتخابی ایشو کہا جا رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ انتخابی تیاریوں کے بیچ  راج بھر کا سامنے آیا یہ ٹویٹ علاقائی سیاست کو مضبوط کرنے کا کام کرے گا۔

آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے پرتاپ گڑھ کے بی جے پی کے ایم پی سنگم لال گپتا نے وزیر اعلی یوگی، وزیر داخلہ امت شاہ اور پی ایم مودی کو خط لکھ کر لکھنؤ کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور اس کا نام لکشمن پور یا لکشمن نگر رکھنےکی بات اٹھائی تھی۔

ایس پی-بی ایس پی نے کھولامحاذ

آپ کو بتاتے چلیں کہ اوم پرکاش راج بھر کا ٹویٹ سامنے آنے کے بعد بی جے پی کے کئی لیڈروں نے ان کی حمایت کی ہے، تو وہیں سماج وادی پارٹی اور بی ایس پی نے  مورچہ کھول دیا ہے۔ غازی پور سے بی ایس پی کے ایم پی افضل انصاری نے نارضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غازی پور کا مسئلہ یہ ہے کہ یہاں کے نوجوان کھیلوں میں دلچسپی لیتے ہیں۔ غازی پور کو اسپورٹس اسٹیڈیم کیوں نہیں دیا جاتا، جس کے نام سے چاہوں  سنگ بنیادکرالو۔ جب کہ  ایس پی لیڈر ادے ویر سنگھ نے کہا کہ نہ  غازی پور نیا ہے اور نہ ہی اوم پرکاش راج بھر نئے ہیں۔ نہ ہی وشوامتر جی نئے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ آپ کس وقت اور کس لیے  مطالبہ   اٹھا رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read