صدر جہوریہ دروپدی مرمو نے مودی بجٹ اجلاس میں حکومت کی تعریف کے باندھے پل
Budget Session 2023: پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا آغاز صدر دروپدی مرمو(Draupadi Murmu ) کی تقریر سے ہوا۔ پارلیمنٹ کے اجلاس کے پہلے دن دونوں ایوانوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت کے کاموں کی تعریف کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے حکومت کے کاموں کی کامیابیوں کا ذکر کیا۔ صدر نے کہا کہ اس(مودی) حکومت نے بلا تفریق ہر طبقے کے لیے کام کیا ہے۔
صدر جمہوریہ نے مرکزی حکومت کے ذریعہ چلائی جارہی مختلف اسکیموں کی تعریف بھی کی ہے۔ انہوں(دروپدی مرمو) نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں میری حکومت کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ بہت سی بنیادی سہولیات یا تو 100 فیصد آبادی تک پہنچ چکی ہیں یا اس ہدف کے بہت قریب ہیں۔
آج اس اجلاس کے ذریعے میں اہل وطن سے اظہار تشکر کرتی ہوں کہ انہوں نے مسلسل دو بار ایک مستحکم حکومت کو منتخب کیا۔ میری حکومت نے ہمیشہ ملکی مفاد کو مقدم رکھا، پالیسی حکمت عملی کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
میری حکومت کے تقریباً نو سالوں میں ہندوستان کے لوگوں نے پہلی بار بہت سی مثبت تبدیلیاں دیکھی ہیں۔ سب سے بڑی تبدیلی یہ آئی ہے کہ آج ہر ہندوستانی کا اعتماد اپنے عروج پر ہے اور ہندوستان کے بارے میں دنیا کا نظریہ بدل گیا ہے۔
میڈ ان انڈیا مشن کے فوائد
صدر جہوریہ نے اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ ڈیجٹل انڈیا اور فایو جی میں پوری دنیا بھارت کا لوہا مان رہی ہے۔ وراثت کے ساتھ ساتھ تکنیک میں بھی ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون اور سولر انرژی(Solar Energ) کی وجہ سے ملک کے کسان خود کفیل ہوگئے ہیں۔ غلامی کی ذہنیت سے آزادی کی لگاتار کوشش کی جاری ہے۔ آج راج پتھ کرتویہ پتھ ہوگیا ہے۔
پی ایم غریب کلیان یوجنا کا فائدہ ملا
میری حکومت کی کوشش ہے کہ کوئی غریب بھوکا نہ سوئے۔ پی ایم غریب کلیان یوجنا کے تحت مفت اناج فراہم کرنے کے لیے 3.50 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔ حکومت نے نئے حالات کے مطابق پی ایم غریب کلیان ان یوجنا کو مزید چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
جلد ملتا ہے آئی ٹی ریفنڈ
پہلے ٹیکس کی واپسی کے لیے طویل انتظار کرنا پڑتا تھا۔ آج ریفنڈ آئی ٹی آر داخل کرنے کے چند دنوں کے اندر مل جاتا ہے۔ آج شفافیت کے ساتھ ساتھ جی ایس ٹی کے ذریعے ٹیکس دہندگان کے وقار کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔
انوویشن پر زور
صدر نے کہا کہ نئی پہل کی وجہ سے ہندوستان کی دفاعی برآمدات میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے۔ پہلا ملک میں تیار کیا گیا بحری جہاز آئی این ایس وکرانت کے طور پر فوج میں شامل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2015 میں ہندوستان گلوبل انوویشن انڈیکس میں 81 ویں نمبر پر تھا جو اب 40 ویں نمبر پر ہے۔ جہاں 7 سال پہلے صرف چند سو رجسٹرڈ اسٹارٹ اپ تھے، اب یہ تعداد بڑھ کر 90,000 ہو گئی ہے۔