کیا بدل جائے گا لکھنئو کا نام ؟ بی جے پی ایم پی نے پی ایم مودی اور سی ایم یوگی کو لکھا خط
Lucknow To ‘Lakhanpur’: اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ ایک بار پھر اٹھنے لگا ہے،۔بی جے پی ایم پی سنگم لال گپتا نے لکھنئو کا نام بدلنے کی مانگ کی ہے۔ انہوں نے اس معاملے پر وزیر اعظم مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھا ہے، بی جے پی ایم پی کی مانگ ہے کہ لکھنؤ کا نام بدل کر لکھن پوریا لکشمن پور کیا جائے، ۔بی جے پی ایم پی سنگم لال گپتا نے خط میں لکھا ہے کہ 18ویں صدی میں نواب آصف الدولہ نے لکھن پور اور لکشمن کا نام بدل کر لکھنئو رکھ دیا تھا، جس کو بدلا جائے، سنگم لال گپتا نے خط میں لکھا ہے کہ بھگوان شری رام نے ایودھیا کے بادشاہ شری لکشمن جی کو تحفہ میں دیا تھا، اسی لیے اس کا نام لکھنؤ پڑا۔ ایم پی سنگم لال گپنا کا کہنا ہے کہ ملک امریت کے دور میں داخل ہو چکا ہے، اس لیے غلامی اور عیش و آرام کی علامت لکھنؤ کو تبدیل کر دینا چاہیے۔
اس سے قبل بھی ضلع اور تحصیل کے نام تبدیل کیے گئے تھے
اس سے پہلے بھی ریاست میں کئی اضلاع کے نام بدلے چکے ہیں۔ 2017 میں ریاست کی حکومت ملنے کے بعد سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت میں مغل سرائے اسٹیشن کو نیا نام ملا۔ ریاستی حکومت کی تجویز کو مرکزی حکومت کی منظوری ملنے کے بعد اگست 2018 میں مغل سرائے اسٹیشن کا نام تبدیل کرکے پنڈت دین دیال اپادھیائے اسٹیشن رکھ دیا گیا تھا،اسی طرح یوگی کابینہ نے فیض آباد ضلع کانام ایودھیا کردیا۔
اس بیچ چودھری چرن سنگھ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے باہر بھگوان رام کے چھوٹے بھائی لکشمن کی ایک بڑی کانسی کا مجسمہ رکھا گیا ہے، حالانکہ اس کی رسمی طور پر نقاب کشائی ہونا باقی ہے۔
-بھارت ایکسپریس