یوپی میں بی جے پی کی سیٹیں نہیں کم ہوتیں اگر، اکھلیش یادو نے پارلیمنٹ میں بتائی یہ وجہ
لوک سبھا انتخابات کے نتائج سے پہلے ایگزٹ پول کے اعداد و شمار نے اپوزیشن جماعتوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ ووٹنگ ختم ہوتے ہی مختلف ایجنسیوں اور چینلز کے ایگزٹ پول آنا شروع ہو گئے۔ یوپی میں تقریباً ہر جگہ این ڈی اے کو برتری ملنے کی پیشن گوئی ہے۔ جب کہ اپوزیشن انڈیاتحاد بہت پیچھے دکھائی دے رہا ہے۔
اس پر اکھلیش یادو نے کہا، ‘ایگزٹ پول کی کرونولوجی کو سمجھیں- اپوزیشن نے پہلے ہی اعلان کر دیا تھا کہ بی جے پی میڈیا 300 سے آگے دکھائے گا، تاکہ دھوکہ دہی کی گنجائش ہو سکے۔ آج کا بی جے پی کا ایگزٹ پول کئی مہینے پہلے تیار کیا گیا تھا اور آج چینلوں کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔ اس ایگزٹ پول کے ذریعے رائے عامہ کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔
ایس پی سربراہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا، ‘اس ایگزٹ پول کی بنیاد پر بی جے پی پیر کو اسٹاک مارکیٹ کھلنے کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ اگر یہ ایگزٹ پول جھوٹے نہ ہوتے اور بی جے پی واقعی ہار نہیں رہی ہوتی تو بی جے پی والے اپنے ہی لوگوں پر الزام نہ لگاتے۔ بی جے پی کے مرجھائے ہوئے چہرے پوری حقیقت بیان کر رہے ہیں۔
چنڈی گڑھ کے انتخابات کی یاد دلائی
انہوں نے مزید کہا، ‘بی جے پی سمجھ رہی ہے کہ چندی گڑھ کے میئر کے انتخاب کی طرح پورے ملک کا نتیجہ نہیں بدلا جا سکتا کیونکہ اس بار اپوزیشن پوری طرح چوکنا ہے اور عوام کاغصہ بھی اپنے عروج پر ہے۔ بی جے پی سے وابستہ بدعنوان اہلکار بھی سپریم کورٹ کی فعالیت کو دیکھ کر فراڈ کرنے کی ہمت نہیں کر پا رہے ہیں اور وہ عوام کے غصے کا شکار بھی نہیں بننا چاہتے ہیں۔
اپنی پوسٹ میں اکھلیش یادو نے کہا کہ انڈیا اتحاد کے تمام کارکنوں، عہدیداروں اور امیدواروں کو ای وی ایم کی نگرانی میں ایک فیصد بھی غلطی نہیں کرنی چاہئے۔ انڈیااتحاد جیت رہا ہے۔ اس لیے ہوشیار رہیں اور ووٹوں کی گنتی کروائیں اور فتح کا سرٹیفکیٹ ملنے کے بعد ہی جیت کا جشن منائیں۔
بھارت ایکسپریس