اکھلیش یادو، راہل گاندھی کو بنایا نشانہ، ایودھیا اجتماعی عصمت دری معاملے پر برہم گری راج سنگھ
ایودھیا میں نابالغ کے اجتماعی عصمت دری کے معاملے پر سیاسی درجہ حرارت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے۔ اب اس ایپی سوڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم پی گری راج سنگھ نے سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور ایس پی ایم پی اودھیش پرساد کو نشانہ بنایا ہے۔
گریراج سنگھ نے کہا، ‘چاہے ہم ایودھیا میں عصمت دری کے اس واقعے کی کتنی ہی مذمت کریں، اکھلیش یادو، ایم پی اودھیش پرساد اور راہل گاندھی اپنی زبان نہیں کھولیں گے کیونکہ ان کا نام معید خان ہے۔ جب معید خان ہوگیا تو زبان نہیں کھلے گی چاہے کتنا ہی بڑا جرم کیوں نہ ہوجائے۔
اکھلیش یادو پر کیا حملہ
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ گری راج سنگھ نے کہا، ‘یہ لوگ صرف ہندوؤں کو تقسیم کرنے اور توڑنے سے خوش ہوتے ہیں۔ جب ووٹ بینک کی سیاست کی بات آتی ہے اور اسی لیے اکھلیش یادو نے ایک بار بھی زبان نہیں کھولی، یہ اس ملک کی بدقسمتی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے بھی کئی مواقع پر گری راج سنگھ اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنا چکے ہیں۔
سماج وادی پارٹی نے کیا کہا؟
سماج وادی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری شیو پال یادو نے ایودھیا کے بھدرسا میں 12 سالہ لڑکی کی عصمت دری کے واقعہ پر بیان دیا۔ جہاں ایک طرف انہوں نے اس معاملے پر تنقید کی وہیں دوسری طرف انہوں نے بی جے پی لیڈروں کو نشانہ بنایا۔ شیو پال یادو نے کہا کہ بی جے پی لیڈر اس معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
الزامات لگائے
شیو پال یادو نے بی جے پی لیڈروں کو گھیرتے ہوئے کہا، ‘ایودھیا میں ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اس معاملے کو کافی تیزی سے اٹھا رہے ہیں۔’ ایس پی لیڈروں کو وارننگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘بی جے پی والے ایسے واقعات کو انجام دے سکتے ہیں، اس لیے جہاں بھی ضمنی انتخابات ہونے ہیں، ایس پی کارکنوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔’
بھارت ایکسپریس