لوگوں سے خطاب کرتے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا
دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے ہفتہ کے روز ایک مبینہ بی جے پی آدمی کا آڈیو کلپ چلایا۔ آڈیو کلپ میں تلنگانہ میں ٹی آر ایس ایم ایل ایز اور قومی راجدھانی میں اے اے پی کے ایم ایل ایز کو مبینہ طور پر لالچ دیکر لبھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ڈپٹی چیف منسٹر نے بریفنگ میں تین لوگوں کی تصویر بھی دکھائی اور الزام لگایا کہ تینوں دلالوں کو ٹی آر ایس ایم ایل ایز کی خرید و فروخت کے لئے 100 کروڑ روپئے کے ساتھ پکڑا گیا ہے۔ میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے سسودیا نے الزام لگایا، ’’آج آپریشن لوٹس کی ایک بڑی مثال سامنے آئی ہے، جسے بی جے پی کے ذریعہ انجام دیا جا رہا ہے۔ وہ کس طرح سے ایم ایل ایز کوخریدتے ہیں اور منتخب حکومتوں کو گرا تےہیں… دہلی اور تلنگانہ میں اس طرح کے روابط پائے گئے ہیں۔ آپ کے پاس اس کا ثبوت بھی موجود ہے۔
سسودیا نے کہا کہ تلنگانہ میں 27 اکتوبر کو چھاپوں کے دوران تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور 100 کروڑ روپے ضبط کئے گئے۔ سسودیا نے الزام لگایا کہ تینوں لوگ بی جے پی سے وابستہ ہیں۔ ٹی آر ایس کے چار ارکان اسمبلی کو ہتھیانے کی کوشش کی گئی۔ آڈیو کلپ 28 اکتوبر (جمعہ) کو منظر عام پر آیا، جس میں سازش کی مزید تفصیلات بتائی گئی ہیں۔
اس آڈیو میں بی جے پی کے ایک بروکر کو ٹی آر ایس ایم ایل اے کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ دہلی کے 43 ایم ایل اے کو بھی خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس مقصد کے لیے رقم مختص کی گئی ہے۔ انہیں یہ کہتے ہوئے بھی سنا جا سکتا ہے کہ انہوں نے شاہ اور بی ایل سنتوش سے بات کی ہے۔
दिल्ली में 43 MLAs को तोड़ने की कोशिश कर रही है भाजपा. तेलंगाना में MLA ख़रीदने की कोशिश में ₹100 करोड़ के साथ पकड़े गए इनके दलाल ने खुद क़बूला है कि इसी तरह 25-25 करोड़ में दिल्ली के MLA ख़रीदने के लिए पैसा रखा हुआ है.
कहाँ से आ रहा है 43 MLA ख़रीदने के लिए 1075 करोड़ रुपया? https://t.co/k7OGHWuDXn
— Manish Sisodia (@msisodia) October 29, 2022
سسودیا نے مزید کہا کہ انہوں نے دہلی اور پنجاب میں ایسا کرنے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔ اسی طرح کی کوششیں آٹھ ریاستوں میں کی گئی ہیں۔ تلنگانہ میں آپریشن لوٹس کا پردہ فاش ہوا ہے۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ اگر بی جے پی کے دلال وزیر داخلہ امت شاہ کے بارے میں بات کر رہے ہیں تو انہیں فوری طور پر گرفتار کر کے پوچھ گچھ کی جائے۔ اگر کسی ملک کا وزیر داخلہ ایسی سازش میں ملوث ہے تو یہ ملک کے لیے بہت خطرناک ہے۔
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ تحقیقاتی ایجنسی اس معاملے کی تحقیقات کرے تاکہ حقیقت سامنے آسکے۔