ریزرو بینک آف انڈیا نے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔ مرکزی بینک نے فروری کی مانیٹری پالیسی میں لگاتار چھٹی بار ریپو ریٹ کو 6.50 فیصد پر مستحکم رکھا تھا۔ ایسی صورت حال میں، مالی سال 2024-25 کی پہلی مانیٹری میٹنگ میں مسلسل 7ویں بار ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ کمیٹی کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ ریپا ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ یعنی یہ 6.5 فیصد پر مستحکم رہے گا۔ اس کا سیدھا مطلب ہے کہ نہ تو کوئی راحت ملی ہے اور نہ ہی آفت۔
آر بی آئی گورنر نے کہا کہ ریپو ریٹ کے ساتھ ریورس ریپو ریٹ کو بھی مستحکم رکھا گیا ہے۔ ریورس ریپو ریٹ کو 3.35 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ آر بی آئی نے آخری بار 8 فروری 2023 کو ریپو ریٹ میں تبدیلی کی تھی۔ تب آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں 25 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا تھا۔ اس کے بعد سے مسلسل 7 میٹنگوں میں اسے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جانیں کہ ریپو ریٹ آپ کی جیب کو کیسے متاثر کرتا ہے۔
ریپو ریٹ وہ شرح ہے جس پر ملک کا مرکزی بینک تجارتی بینکوں کو قرض دیتا ہے۔ بینک ریپو ریٹ کی مدد سے مہنگائی کو کنٹرول کرتا ہے۔ ریپو ریٹ عام لوگوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔ اگر ریپو ریٹ میں کمی ہوتی ہے تو گھر اور کار لون کی ای ایم آئی کم ہو جاتی ہے۔ جبکہ اگر یہ بڑھتا ہے تو قرض کی ای ایم آئی بڑھ جاتی ہے۔
جی ڈی پی 2024-25 میں 7 فیصد کی شرح سے بڑھے گی۔
اس کے ساتھ شکتی کانتا داس نے کہا کہ مالی سال 2024-25 میں ہندوستان کی معیشت 7 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔ مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو 7.1 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 6.9 فیصد اور تیسری اور چوتھی سہ ماہی میں 7 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ داس نے کہا کہ ہندوستان کے زرمبادلہ کے ذخائر اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ 29 مارچ تک ہندوستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 645.6 بلین ڈالر تک پہنچ چکے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔