گرمیوں میں اس قدر غصہ کیوں آتا ہے؟ ہم اس کو کیسے کنٹرول کر سکتے ہیں ؟ کریں یہ عمل
آپ نے اکثر محسوس کیا ہوگا کہ گرمیوں کے موسم میں آپ چھوٹی چھوٹی باتوں پر چڑچڑے ہوجاتے ہیں اور غصہ کرنے لگتے ہیں۔ بعض اوقات ان کی وجہ سے آپ بہت زیادہ ہی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔لیکن کیا آپ اس کے پیچھے کی وجہ جانتے ہیں؟ دراصل اس کے پیچھے ایک سائنسی وجہ ہے، اگر آپ جان لیں تو شاید آپ اپنے غصے کو قابو میں رکھ سکیں۔
کیا زیادہ درجہ حرارت دماغ کی حرارت بڑھاتا ہے؟
امریکا کے ایریزونا ریسرچ سینٹر میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے لوگ غصے میں آکر سڑک پر گاڑیوں کے ہارن بجانا شروع کردیتے ہیں، بعض اوقات لوگ غصے کی وجہ سے آپس میں لڑنا بھی شروع کردیتے ہیں۔ آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ گرمی میں اضافے کی وجہ سے تشدد میں 4 فیصد اور بڑے پیمانے پر تشدد میں 14 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
دراصل گرمیوں میں انسانی جسم میں اسٹریس ہارمونز بڑھنے لگتے ہیں۔ تناؤ کے ہارمون کو کورٹیسول بھی کہا جاتا ہے۔ سردی میں کورٹیسول کی سطح بہت کم رہتی ہے ۔لیکن گرمی کی سطح بڑھنے سے جسم میں کورٹیسول کی سطح بھی بڑھنے لگتی ہے۔ پھر گرمی کا اثر دماغ پر ہونےلگتا ہے۔ جب دماغ کو مناسب مقدار میں آکسیجن اور پانی نہیں ملتاہے تو وہ رد عمل ظاہر کرنے لگتا ہے اور پھر ہم ڈپریشن، تناؤ یا غصہ محسوس کرنے لگتے ہیں۔
درجہ حرارت زیادہ ہونے پر دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے
تحقیق کے مطابق جب درجہ حرارت زیادہ ہوتا ہے تو ہمارے دل کی دھڑکن تیزی سے بڑھ جاتی ہے۔ اس کے علاوہ جسم میں ٹیسٹوسٹیرون اور میٹابولک ری ایکشن بھی بڑھ جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے اعصابی نظام کے عمل تیز ہونے لگتے ہیں اور ہمیں غصہ بھی آنے لگتا ہے۔
ہم کیسے کنٹرول کر سکتے ہیں؟
گرمی بڑھنے سے آپ سوچ رہے ہوں گے کہ غصے کو کیسے قابو میں رکھا جائے؟ تو آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ اس صورتحال میں آپ اپنے دماغ کو پرسکون رکھ کر، صبح کا آغاز اپنی پسندیدہ موسیقی سن کر، موبائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال، بہت زیادہ تیز کافی پینے سے گریز، مسالے دار اور ہیوی کھانے سے پرہیز کر کے اپنے غصے کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس صورتحال میں آپ قدرے ٹھنڈی یا سازگار جگہ پر رہ کر خود کو قابو میں رکھ سکتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس