سماج وادی پارٹی نے بدھ کو اپنے امیدواروں کی پانچویں فہرست جاری کی ہے۔ پارٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ ایس پی نے اس فہرست میں اپنے پانچ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے گوتم بدھ نگر سیٹ پر اپنا امیدوار تبدیل کیا ہے۔ ایس پی کے اس فیصلے سے بی جے پی ممبر پارلیمنٹ ورون گاندھی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔
دراصل، ایس پی کی طرف سے جاری کردہ فہرست میں پیلی بھیت لوک سبھا سیٹ سے پارٹی کے امیدوار کے نام کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس اعلان کے ساتھ ہی اب ورون گاندھی کے لیے راستے بند ہو گئے ہیں۔ ایس پی نے اس سیٹ پر بھاگوت سرن گنگوار کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ جس کے بعد ورون گاندھی کے پیلی بھیت سے ایس پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کی قیاس آرائیاں ختم ہوگئی ہیں۔
الیکشن لڑنے کا صرف ایک امکان
اب اگر بی جے پی ورون گاندھی کو دوبارہ پیلی بھیت لوک سبھا سیٹ سے اپنا امیدوار نہیں بناتی ہے تو اس بار ان کے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے امکانات تقریباً ختم ہو جائیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ اکھلیش یادو اور رام گوپال یادو کے بیانات کے بعد ان کے ایس پی سے الیکشن لڑنے کی قیاس آرائیاں شروع ہوگئی تھیں۔ منگل کو میڈیا نے ایس پی سربراہ سے ورون گاندھی کے الیکشن لڑنے پر سوال پوچھا تھا جس کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ اس کا فیصلہ ہماری تنظیم کرے گی۔
ورون گاندھی کے سوال پر رام گوپال یادو نے بدھ کو کہا تھا کہ اگر بی جے پی ورون گاندھی کا ٹکٹ کاٹتی ہے تو سماج وادی پارٹی ان سے الیکشن لڑنے پر غور کرے گی، حالانکہ انہوں نے ابھی تک ورون سے بات نہیں کی ہے۔ وہیں ورون گاندھی نے بدھ کو ہی کاغذات نامزدگی اپنے حامیوں کو بھیج کر خریدے تھے۔ جس کے بعد قیاس آرائیوں کا بازار گرم تھا۔
بھارت ایکسپریس۔