Bharat Express DD Free Dish

US President Donald Trump backtracked: دو دن، دو جھوٹ… 48 گھنٹوں میں ہی اپنے بیانات سے مکر گئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

خاص طور پر بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پر ان کے دعووں اور پھر یوٹرن نے ان کے بیانات پر بھروسہ کرنا مشکل بنا دیا ہے۔ صرف دو دنوں یعنی 48 گھنٹوں میں امریکی صدر نے بھارت سے متعلق دو بڑے جھوٹ بولے۔ ایک جھوٹ سیز فائر کے بارے میں اور دوسرا ٹیرف وار سے متعلق۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اپنے متضاد بیانات سے دنیا بھر کو حیرت میں ڈال رہے ہیں۔ وہ کبھی کچھ کہتے ہیں تو کبھی اس کے بالکل برعکس۔ بھارت کے حوالے سے بھی ان کے بیانات پر خوب تنقید ہو رہی ہے۔ پہلے وہ کہتے ہیں کہ بھارت صفر ٹیرف (Zero Tariff) کے لیے تیار ہے، پھر کہتے ہیں کہ انہیں تجارتی معاہدہ کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔ اسی طرح، بھارت اور پاکستان کے درمیان سیز فائر (جنگ بندی) کے حوالے سے کیے گئے اپنے دعوے سے بھی وہ پلٹ گئے ہیں۔

ٹرمپ کب کیا کہیں گے، کوئی اندازہ نہیں لگا سکتا۔ ان کے حالیہ بیانات نے دنیا کو چونکا دیا ہے، خاص طور پر بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پر ان کے دعووں اور پھر یوٹرن نے ان کے بیانات پر بھروسہ کرنا مشکل بنا دیا ہے۔ صرف دو دنوں یعنی 48 گھنٹوں میں امریکی صدر نے بھارت سے متعلق دو بڑے جھوٹ بولے۔ ایک جھوٹ سیز فائر کے بارے میں تھا اور دوسرا ٹیرف وار (تجارتی محصولات کی جنگ) سے متعلق۔

پہلا جھوٹ: بھارت نے زیرو ٹیرف کی پیشکش کی

کچھ دن قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ بھارت نے امریکہ کو زیرو ٹیرف کی پیشکش کی ہے، لیکن اب ان کا مؤقف بالکل بدل چکا ہے۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں اس ڈیل (معاہدے) کی کوئی جلدی نہیں ہے۔ یہ بات انہوں نے فاکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔ انٹرویو میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ بھارت نے امریکی مصنوعات پر عائد تمام ٹیرف کو ختم کرنے کی پیشکش کی ہے۔

انہوں نے اس قدم کو ایک “تاریخی تجارتی فتح” قرار دیا اور کہا کہ بھارت تجارت کو تقریباً ناممکن بنا دیتا ہے۔ لیکن جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ کو علم ہے کہ بھارت امریکی مصنوعات پر 100 فیصد ٹیرف ختم کرنے کے لیے تیار ہے؟ تو انہوں نے کہا، “مجھے کوئی جلدی نہیں ہے”۔ دوسری جانب بھارت کی جانب سے ابھی تک زیرو ٹیرف کی کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے۔

بھارت نے واضح کی پوزیشن

ٹرمپ کے بیانات کے بعد جب دنیا بھر میں بھارت کے ٹیرف پر بحث چھڑ گئی تو بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے صورتحال کو واضح کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارت پر بات چیت جاری ہے، لیکن اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ تجارتی معاہدہ دونوں ممالک کے لیے مفید ہونا چاہیے، اور جب تک ایسا نہ ہو، کوئی فیصلہ کرنا جلدبازی ہوگی۔

دوسرا جھوٹ: بھارت-پاکستان سیز فائر میں امریکی کردار

اب ٹرمپ کا دوسرا جھوٹ، جو بھارت اور پاکستان کے درمیان سیز فائر سے متعلق ہے، بھی بے نقاب ہو چکا ہے۔ پہلے انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مکمل جنگ بندی امریکہ کی ثالثی سے ہوئی ہے۔ لیکن اب انہوں نے اس بیان سے بھی پیچھے ہٹتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کوئی ثالثی نہیں کی، صرف مدد فراہم کی ہے۔

قطر میں امریکی فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا: “میں یہ نہیں کہنا چاہتا کہ میں نے کیا، لیکن میں نے پچھلے ہفتے پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ حل کرنے میں ضرور مدد کی، جو کہ کافی دشمنی بھرا ہو چکا تھا۔ میزائل داغے جا رہے تھے۔ مجھے لگتا ہے کہ اب معاملہ ٹھیک ہو چکا ہے۔ ہم نے ان سے کہا کہ جنگ کے بجائے تجارت کرو۔ دونوں ممالک خوش ہوئے، اور لگتا ہے کہ وہ اس راستے پر آگے بڑھ رہے ہیں۔”

10 مئی کا سوشل میڈیا پوسٹ اور تضاد

10 مئی کو، جس دن بھارت اور پاکستان کے درمیان سیز فائر ہوا، ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر کے کہا کہ امریکہ کی ثالثی میں ایک طویل رات کی بات چیت کے بعد، یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ بھارت اور پاکستان مکمل اور فوری جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کو “دانشمندی” دکھانے پر مبارکباد بھی دی۔

یہ واضح کرتا ہے کہ ٹرمپ یا تو روزانہ اپنے بیانات میں تبدیلی کرتے ہیں، یا پھر ان سے بالکل مکر جاتے ہیں۔

پہلے دورِ صدارت میں 30,000 سے زیادہ جھوٹے بیانات

سیاست میں سچ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا کوئی نئی بات نہیں، مگر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسے اپنی عادت بنا لیا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ نے اپنے پہلے صدارتی دور (2017 تا 2021) میں کل 30,573 جھوٹے یا گمراہ کن بیانات دیے۔ یہ اعداد و شمار چونکا دینے والے ہیں اور جمہوریت کی صحت کے لیے تشویشناک ہیں۔

روزانہ اوسطاً 6 جھوٹ، پھر 39 جھوٹ روزانہ تک پہنچے

رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ نے اپنے پہلے سال میں روزانہ اوسطاً 6 جھوٹ بولے، لیکن چوتھے سال میں یہ تعداد روزانہ 39 جھوٹ تک پہنچ گئی۔ اس کا مطلب ہے کہ اقتدار میں رہتے ہوئے ان کے جھوٹ بولنے کی رفتار میں مستقل اضافہ ہوتا گیا۔ کبھی کبھی وہ ایسے دعوے بھی کر دیتے ہیں جن پر دنیا حیران رہ جاتی ہے، جیسے 2020 کے امریکی انتخابات میں دھاندلی کا دعویٰ، جس نے امریکہ کو دو حصوں میں بانٹنے جیسا ماحول پیدا کر دیا۔

بھارت ایکسپریس اردو۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read