Bharat Express

Hanuman Flag Removal Row: ‘ہنومان جھنڈا’ ہٹانے پر منڈیا میں حالات کشیدہ ، بی جے پی-جے ڈی ایس کا مظاہرہ، سی ٹی روی نے کہا – طالبانی پرچم لگانے کا …

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اپوزیشن بی جے پی اور جے ڈی ایس پر الزام لگایا کہ وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے جھنڈے کو ہٹانے کے معاملے پر لوگوں کو اکسانے کی کوشش کر رہی ہے

ہنومان جھنڈا' ہٹانے پر منڈیا میں حالات کشیدہ

کرناٹک کے منڈیا ضلع کے کیراگوڈو میں 108 فٹ اونچے  کھمبے پر لہرائے ان ہنومان کی تصویر والے جھنڈے کو ہٹانے کو لے کر شروع ہونے والا تنازعہ پیر (29 جنوری) کوجاری رہا ۔ کیراگوڈو میں انتظامیہ نے ہنومان کے جھنڈے کو ہٹا کر اس کی جگہ قومی پرچم لہرایا۔ اس واقعہ پر سیاسی ہلچل دیکھی جا رہی ہے۔ بی جے پی اور جے ڈی ایس کے کارکنوں نے پیر کو منڈیا میں احتجاج کیا۔

پیر کو خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر سی ٹی روی نے کہا، ’’آج کانگریس ہنومان کے جھنڈے کو ہٹا کر طالبان کا جھنڈا لگانا چاہتی تھی۔‘‘ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ہنومان کے جھنڈے کے ساتھ جائیں گے تو انہوں نے کہا، ’’ہاں ہنومان۔ “جھنڈا لگائیں گے۔ طالبان کا جھنڈا لہرانے کا دور ختم ہو گیا۔

دریں اثناء جے ڈی ایس لیڈر ایچ ڈی کمارسوامی نے کہا کہ یہ کرناٹک میں کانگریس کے زوال کی شروعات ہے۔ وہ اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔

ضلعی ہیڈ کوارٹر تک مارچ نکالا گیا۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق گاؤں والے ایک بار پھر ہنومان کا جھنڈا لہرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پیر کی صبح مظاہرین نے کیراگوڈو سے منڈیا ضلع ہیڈکوارٹر میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر تک جئے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے مارچ کیا۔ بی جے پی قائدین سی ٹی روی اور پریتم گوڑا نے بھی اس مارچ میں حصہ لیا۔ مظاہرین نے ریاست کی کانگریس حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ احتجاج میں شامل کچھ رہنماؤں نے کہا کہ جب تک ہنومان کا پرچم دوبارہ نہیں لہرایا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔

پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔

اس سے قبل، اتوار (28 جنوری) کو احتجاج کے دوران، پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے اور حالات کو قابو میں لانے کے لیے ہلکے لاٹھی چارج کا بھی سہارا لیا تھا۔ اسی دوران پیر کو بھی جب مارچ منڈیا پہنچا تو پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ مبینہ طور پر کچھ مظاہرین نے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور دیگر کانگریس لیڈروں کی تصاویر والے پوسٹر کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔

پولیس فورس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے۔

فی الحال صورتحال کشیدہ ہے لیکن قابو میں ہے۔ کیراگوڈو اور آس پاس کے گاؤں کے لوگ، بی جے پی، جے ڈی ایس اور بجرنگ دل سمیت دیگر تنظیموں کے کارکنان کا احتجاج جاری ہے، اس لیے احتیاطی اقدام کے طور پر پولیس فورس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے۔

سی ایم سدارامیا نے کیا کہا؟

دریں اثنا، پیر کو کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اپوزیشن بی جے پی اور جے ڈی ایس پر الزام لگایا کہ وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے جھنڈے کو ہٹانے کے معاملے پر لوگوں کو اکسانے کی کوشش کر رہی ہے۔

وزیر اعلی نے کہا کہ حکام کو مداخلت کرنا پڑی کیونکہ صرف قومی اور کنڑ پرچم لہرانے کی اجازت لی گئی تھی۔ بی جے پی کے الزام کا جواب دیتے ہوئے سی ایم سدارامیا نے کہا کہ وہ ایک ہندو ہیں جو تمام مذاہب کے لوگوں سے پیار کرتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read