Bharat Express

UP Politics: چچا شیو پال کو نہیں ملے گا اکھلیش یادو کا مقام؟ دوڑ میں شامل ہیں یہ نام

ذرائع کی مانیں تو شیو پال یادو کا نام دوڑ سے باہر نہیں ہے۔ لیکن اگر پی ڈی اے کے فارمولے پر عمل کیا جاتا ہے تو دلت یا او بی سی زمرہ سے تعلق رکھنے والے لیڈر کو ترجیح دی جا سکتی ہے۔ دلت طبقے سے ایس پی ایم ایل اے اندرجیت سروج کا نام آگے ہے۔

چچا شیو پال کو نہیں ملے گا اکھلیش یادو کا مقام؟ دوڑ میں شامل ہیں یہ نام

UP Politics: سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کے ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ خالی ہوگیا ہے۔ ایس پی اس عہدے پر کسی قابل اعتماد کو تعینات کرنا چاہے گی۔ جس کی وجہ سے شیو پال یادو کا نام دوڑ میں سب سے آگے تھا۔ لیکن اب اس دوڑ میں اور بھی کئی نام آ گئے ہیں۔ ریاست میں مانسون سیشن 29 جولائی سے شروع ہو رہا ہے، اس سے پہلے اس نام کا فیصلہ کیا جائے گا۔

دراصل، ایس پی نے لال بہاری یادو کو قانون ساز کونسل میں پارٹی لیڈر کے طور پر چنا ہے۔ اب وہ قانون ساز کونسل میں اپوزیشن پارٹی کے لیڈر ہوں گے۔ لیکن اب تک پارٹی نے اکھلیش یادو کی جگہ کسی لیڈر کو اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی ذمہ داری نہیں دی ہے۔ تاہم قانون ساز کونسل میں یادو چہرے کے انتخاب کے بعد اب اسمبلی میں پی ڈی اے کے فارمولے کو لاگو کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ ایسے میں اکھلیش یادو کی جگہ کسی بھی پسماندہ طبقے کے لیڈر کو مقرر کیا جا سکتا ہے۔

چرچا میں ہیں یہ نام

تاہم ذرائع کی مانیں تو شیو پال یادو کا نام دوڑ سے باہر نہیں ہے۔ لیکن اگر پی ڈی اے کے فارمولے پر عمل کیا جاتا ہے تو دلت یا او بی سی زمرہ سے تعلق رکھنے والے لیڈر کو ترجیح دی جا سکتی ہے۔ دلت طبقے سے ایس پی ایم ایل اے اندرجیت سروج کا نام آگے ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق او بی سی کیٹیگری سے رام اچل راج بھر کا نام دوڑ میں سب سے آگے ہے۔ اس کے علاوہ کچھ اور ناموں پر بھی بات ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Jammu and Kashmir: کشمیر میں پھر سے دراندازی کی کوشش، ایل او سی پار کرنے والے دہشت گردوں اور فوج کے درمیان تصادم، ایک فوجی زخمی

سابق اسمبلی اسپیکر اور ایس پی ایم ایل اے ماتا پرساد بھی اس دوڑ میں شامل ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ اسمبلی کا مانسون اجلاس 29 جولائی سے شروع ہونے جا رہا ہے۔ لیکن ماہرین کی مانیں تو ایس پی پی ڈی اے کے فارمولے کو مدنظر رکھتے ہوئے اسمبلی میں کسی بھی نام کا اعلان کرے گی۔ قانون ساز کونسل میں نام طے ہونے کے بعد اب قانون ساز اسمبلی میں بھی جلد نام پر فیصلہ ہونے کا امکان ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read