مافیا برادرس پر حملہ کرنے والوں نے بھارت میں ممنوعہ جدید ترین جگانہ پستول کا کیا تھا استعمال
Atiq Ahmed shot Dead: مافیا سے سیاست کا سفر شروع کرنے والے عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کے قاتلوں نے بھارت میں ممنوعہ جدید ترین جگانہ پستول کا استعمال کیا۔ اس واقعہ کو تین نوجوانوں نے انجام دیا ہے۔ ریاست کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے تین حملہ آوروں نے انتہائی چالاکی سے عتیق اور اس کے بھائی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، جو پولیس حراست میں طبی معائنے کے لیے جا رہے تھے۔ اس فائرنگ کی لائیو ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے، جس میں مجرم بے خوف اور تذبذب میں نظر آ رہے ہیں۔
ترکیہ کی بندوق بنانے والی کمپنی نے 2001 میں شروع کی تھی مینوفیکچرنگ
میڈیا ذرائع کے مطابق جگانا ایک نیم خودکار پستول ہے جسے ترکیہ کی بندوق بنانے والی کمپنی TISAS نے تیار کیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ حملہ آوروں کے زیر استعمال پستول کی مینوفیکچرنگ 2001 میں شروع ہوئی تھی۔ جگانا پستول میں ترمیم شدہ براؤننگ قسم کے لاکنگ سسٹم کے ساتھ لاک سلائٹ شارٹ ریکوئل آپریٹنگ میکانزم ہے۔ بھارت میں اس پر مکمل پابندی ہے۔ اس کی قیمت 6 سے 7 لاکھ روپے ہے۔
دیکھیں ایف آئی آر میں کیا ہے درج
واضح رہے کہ عتیق اور اشرف کے قتل کیس میں درج ایف آئی آر کے مطابق بتایا گیا ہے کہ ہفتے کی رات دونوں کو طبی معائنے کے لیے اسپتال لے جایا جا رہا تھا۔ اسی دوران میڈیا اہلکاروں نے دونوں سے پوچھ گچھ شروع کردی۔ پھر اچانک دو صحافیوں نے اپنا کیمرہ اور مائیک گرا کر عتیق اور اشرف پر فائرنگ کر کے انہیں قتل کر دیا۔ اس دوران پولیس اہلکار مان سنگھ بھی زخمی ہوا اور ایک حملہ آور بھی زخمی ہوا۔ اس کے بعد شوٹر لولیش تیواری، سنی سنگھ اور ارون موریہ نے اپنے ہتھیار چھوڑ دیئے۔ اس واقعے کی کوریج کرنے والے کچھ صحافیوں کو بھی معمولی چوٹیں آئیں۔ ابتدائی تفتیش میں درج کیا گیا ہے کہ تینوں حملہ آوروں نے انکشاف کیا کہ وہ عتیق اور اشرف کے گینگ کو ختم کرنا چاہتے تھے۔ وہ ایسے کام کر کے اپنا نام روشن کرنا چاہتے تھے۔ اس کے ساتھ تینوں حملہ آوروں نے یہ بھی کہا کہ وہ مناسب موقع کی تلاش میں تھے۔
-بھارت ایکسپریس